ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
میں پلٹ کر وار کرتا ، حوصلہ میرا بھی تھا
کیا کہوں میں ، دشمنوں میں آشنا میرا بھی تھا
اجنبی بیگانہ تیری آشنائی کر گئی
اک زمانہ تھا ، زمانہ آشنا میرا بھی تھا
ہاں یہی کوئے خرابی ، ہاں یہی دہلیزِ عشق
لاپتہ ہونے سے پہلے یہ پتہ میرا بھی تھا
ریزہ ہائے خوابِ الفت چننے والے دیکھنا!
اِن شکستہ آئنوں میں آئنہ میرا بھی تھا
لو لگائے جل رہا تھا ایک طاقِ درد پر
آپ کے جشنِ چراغاں میں دیا میرا بھی تھا
ویب گاہِ زندگی کو غور سے دیکھا جو آج
ربط اُس کے نام سے ٹوٹا ہوا میرا بھی تھا
زندگی کو دیجئے الزام اتنا بھی نہ آپ
زندگی تو عمر بھر اک مسئلہ میرا بھی تھا
قرض میرا مان لیجے سایۂ دیوار پر
اب جہاں دیوار ہے وہ راستہ میرا بھی تھا
کچھ تو نیرنگی پہ مائل تھا تماشا بھی ظہیرؔ
اور سب سے مختلف کچھ زاویہ میرا بھی تھا
ظہیر احمد ۔۔۔۔۔ ۲۰۱۷
کیا کہوں میں ، دشمنوں میں آشنا میرا بھی تھا
اجنبی بیگانہ تیری آشنائی کر گئی
اک زمانہ تھا ، زمانہ آشنا میرا بھی تھا
ہاں یہی کوئے خرابی ، ہاں یہی دہلیزِ عشق
لاپتہ ہونے سے پہلے یہ پتہ میرا بھی تھا
ریزہ ہائے خوابِ الفت چننے والے دیکھنا!
اِن شکستہ آئنوں میں آئنہ میرا بھی تھا
لو لگائے جل رہا تھا ایک طاقِ درد پر
آپ کے جشنِ چراغاں میں دیا میرا بھی تھا
ویب گاہِ زندگی کو غور سے دیکھا جو آج
ربط اُس کے نام سے ٹوٹا ہوا میرا بھی تھا
زندگی کو دیجئے الزام اتنا بھی نہ آپ
زندگی تو عمر بھر اک مسئلہ میرا بھی تھا
قرض میرا مان لیجے سایۂ دیوار پر
اب جہاں دیوار ہے وہ راستہ میرا بھی تھا
کچھ تو نیرنگی پہ مائل تھا تماشا بھی ظہیرؔ
اور سب سے مختلف کچھ زاویہ میرا بھی تھا
ظہیر احمد ۔۔۔۔۔ ۲۰۱۷