میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے ٭ کامل چاند پوری

عاطف بٹ

محفلین
میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے
یہ زہر میرے لہو میں اتر گیا کیسے

کچھ اس کے دل میں لگاوٹ ضرور تھی ورنہ
وہ میرا ہاتھ دبا کر گزر گیا کیسے

ضرور اس کی توجہ کے رہبری ہو گی
نشے میں تھا تو میں اپنے ہی گھر گیا کیسے

جسے بھلائے کئی سال ہو گئے کامل
میں آج اس کی گلی سے گزر گیا کیسے​

پسِ تحریر: مہدی حسن خان صاحب کی گائی ہوئی یہ غزل مجھے بہت پسند ہے مگر مجھے اس کے خالق کا نام نہیں پتہ، اگر آپ میں سے کسی کے علم میں ہو تو بتا کر ممنون فرمائیے۔ اس سلسلے میں ایک دلچسپ واقعہ یہ بھی ہے کہ یہ غزل میں نے چند سال قبل یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں جملہ آلاتِ موسیقی کے ساتھ گائی تھی۔
 
آخری تدوین:

حاتم راجپوت

لائبریرین
بہت خوب۔۔ واقعتا بہت عمدہ غزل ہے اور مہدی حسن صاحب نے بھی پورا پورا حق ادا کر دیا تھا اس غزل کا۔۔۔
اور میری تحقیق کے مطابق اس غزل کے خالق داغ دہلوی ہیں۔۔
ارے واہ۔۔ آپ تو گلوکار بھی نکلے۔۔ تو اس دلچسپ واقعے کو محفل کے جملہ ارکان کے ساتھ بھی شیئر کیجئے نا۔۔صوتی یا وڈیو کی شکل میں۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
واہ عاطف بھائی آپ کا یہ فن تو ہم سے آج تک پوشیدہ ہی تھا۔۔۔ گویا اگلی ملاقات پر ہمیں شرفِ سماع حاصل ہو رہا ہے۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
اور میری تحقیق کے مطابق اس غزل کے خالق داغ دہلوی ہیں۔۔
اگر آپ یہ تحقیق کر چکے ہیں تو براہ کرم داغ کے اس مجموعۂ کلام کا بھی حوالہ دیجیے جس میں یہ غزل موجود ہے تا کہ ہم براہ راست وہی مجموعہ اٹھا کر دیکھ لیں۔ :)
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اگر آپ یہ تحقیق کر چکے ہیں تو براہ کرم داغ کے اس مجموعۂ کلام کا بھی حوالہ دیجیے جس میں یہ غزل موجود ہے تا کہ ہم براہ راست وہی مجموعہ اٹھا کر دیکھ لیں۔ :)
داغ کے مجموعہ کلام میں تو مجھے کہیں نہیں ملی۔ اور انٹرنیٹ پر سرچ کرتے ہوئے سوائے داغ صاحب کے،اس غزل کے ساتھ کسی اور کا حوالہ منسلک نہ تھا۔۔۔لہٰذا ہماری تحقیق تو یہیں تک محدود ہے :grin:
البتہ محفل میں بہت سے صاحب علم موجود ہیں۔ یقینا درستگی کر دیں گے۔۔:)
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
ہممم۔۔۔ اگر ''کامل'' تخلص ہے تو تلاش کے دوران میں نے کچھ حوالہ جات ''رشید کامل'' کے نام سے دیکھے تھے۔جو کہ بمطابق کچھ ویب سائٹس کے ایک شاعر ہیں، لیکن میں ان سے آگاہ نہیں۔۔۔
اگر محفل میں کوئی صاحب آگاہ ہیں تو ازراہِ کرم روشنی ڈالئے۔۔
 

فاتح

لائبریرین
داغ کے مجموعہ کلام میں تو مجھے کہیں نہیں ملی۔ اور انٹرنیٹ پر سرچ کرتے ہوئے سوائے داغ صاحب کے،اس غزل کے ساتھ کسی اور کا حوالہ منسلک نہ تھا۔۔۔ لہٰذا ہماری تحقیق تو یہیں تک محدود ہے :grin:
البتہ محفل میں بہت سے صاحب علم موجود ہیں۔ یقینا درستگی کر دیں گے۔۔:)
گلزارِ داغ، مہتابِ داغ، یادگارِ داغ وغیرہ تو ہم نے بھی دیکھی تھیں لیکن جب ان میں نہیں ملی تو آپ سے پوچھا کہ اگر آپ تحقیق فرما چکے ہیں تو مجموعہ کلام بتا دیں۔ :)
نیٹ پر کوئی بھی کچھ بھی لکھ مارتا ہے لہٰذا اسے حوالہ نہیں کہا جا سکتا۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
گلزارِ داغ، مہتابِ داغ، یادگارِ داغ وغیرہ تو ہم نے بھی دیکھی تھیں لیکن جب ان میں نہیں ملی تو آپ سے پوچھا کہ اگر آپ تحقیق فرما چکے ہیں تو مجموعہ کلام بتا دیں۔ :)
نیٹ پر کوئی بھی کچھ بھی لکھ مارتا ہے لہٰذا اسے حوالہ نہیں کہا جا سکتا۔
متفق۔
دراصل میری غلطی تھی۔۔ تحقیق سے زیادہ موزوں نیٹ گردی رہتا۔۔ لیکن کچھ جلد بازی میں لکھ گیا۔۔معذرت چاہوں گا ۔
 
بہترین غزل ہے۔ بس مقطع لکھتے ہوئے حضور مصرعِ ثانی میں ایک "گیا" حذف کر گئے ہیں۔ سنی تو ہے کئی مرتبہ لیکن خالق کا نام ہمیں بھی اب تک نہیں معلوم۔ اس دھاگے کی نگرانی کرتے شاید مل جائے!
 

عاطف بٹ

محفلین
بہت خوب۔۔ واقعتا بہت عمدہ غزل ہے اور مہدی حسن صاحب نے بھی پورا پورا حق ادا کر دیا تھا اس غزل کا۔۔۔
اور میری تحقیق کے مطابق اس غزل کے خالق داغ دہلوی ہیں۔۔
ارے واہ۔۔ آپ تو گلوکار بھی نکلے۔۔ تو اس دلچسپ واقعے کو محفل کے جملہ ارکان کے ساتھ بھی شیئر کیجئے نا۔۔صوتی یا وڈیو کی شکل میں۔ :)
جی بالکل، خان صاحب نے بہت ہی عمدہ طریقے سے گائی ہے یہ غزل۔
میں کلیاتِ داغ نکال کر دیکھتا ہوں اگر مل جائے تو۔
گلوکار تو نہیں، سیدھے سیدھے عطائی ہیں اور گیت یا غزل کے ساتھ وہی کرتے ہیں جو ایک عطائی ڈاکٹر کسی مریض کے ساتھ کرتا ہے۔ :p
 

عاطف بٹ

محفلین
میرا خیال ہے آخری شعر مقطع ہے اور "کامل" یہاں تخلص محسوس ہو رہا ہے۔
ہممم ۔۔۔ اگر ''کامل'' تخلص ہے تو تلاش کے دوران میں نے کچھ حوالہ جات ''رشید کامل'' کے نام سے دیکھے تھے۔جو کہ بمطابق کچھ ویب سائٹس کے ایک شاعر ہیں، لیکن میں ان سے آگاہ نہیں۔۔۔
اگر محفل میں کوئی صاحب آگاہ ہیں تو ازراہِ کرم روشنی ڈالئے۔۔
اس سلسلے میں کامل اجمیری کی کلیات کو بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ غزل ان کے ہاں موجود ہے یا نہیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
بہترین غزل ہے۔ بس مقطع لکھتے ہوئے حضور مصرعِ ثانی میں ایک "گیا" حذف کر گئے ہیں۔ سنی تو ہے کئی مرتبہ لیکن خالق کا نام ہمیں بھی اب تک نہیں معلوم۔ اس دھاگے کی نگرانی کرتے شاید مل جائے!
بہت شکریہ۔
میں نے تدوین کردی ہے مقطع کی۔
 

عاطف بٹ

محفلین
Top