ہائے اللہ
(خالص زنانہ انداز میں ) آپ لوگ تو مجھ سے “پرچہ“ حل کروانے بیٹھ گئے ۔ ۔ ۔ امتحانات سے بچپن بلکہ پچپن (55) سے ڈر لگتا ہے ۔ ۔ ۔خیر ۔ ۔ ۔ وہ کیا کہتے ہیں فیل ہونگے تو کیا نام لسٹ میں نہ ہو گا؟
سب سے پہلے راجہ جی (ویسے انداز سے “اندر“ لگتے تو نہیں )
سڑک پر دوڑتے گھوڑے کی آواز کو لکھنا ذرا مشکل ہے “دگڑ دغڑ“ ، یہ اصل میں ایک خالص سائنسی آواز ہے ، کیونکہ اس میں ردھم ہے ، ٹَک ٹُک ، ٹَک ٹُک ۔ ۔ ۔ اگر ذرا غور کریں یہ آواز آپکو گھڑی میں سنائی دے گی ۔ ۔ ایسے ہی آواز آپکو ریل گاڑی میں سنائی دے گی جو خالص سائنسی ایجادات ہیں ۔ ۔ ۔ تو گھوڑے کی آواز بھی سائنسی ہوئ نا ۔ ۔
گورے کی قدرت (اس پر مجھے اختلاف ہے ، قدرت گوری یا کالی نہیں ہوتی) لوہے سے پانی نکال دیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جی ہاں فیرک آکسائیڈ (زنگ) لوہے اور آکسیجن سے مل کر بنتا ہے ، اور جب آکسیجن ہائڈروجن سے ملتی ہے تو H2O بنتا ہے جسے عرف عام میں پانی کہتے ہیں ۔ ۔ تو جب زنگ الود لوہے کو ہائیڈروجن میں رکھا جاتا ہے تو اس سے پانی نہیں نکلے گا تو کیا نکلے گا ؟ مساوات کچھ ایسی ہوگی
FeO3 + H2 -> Fe + 2H2O
ویسے کچھ زیادہ سائنسی جواب ہو گیا ہے نا ۔ ۔ عام پبلک اسے نہ پڑھے
-----------------------------
ماورا جی ، آپ بھی ماورا ہی ہیں ۔ ۔ ۔ سمجھ سے ۔۔ ۔ ابھی تک نہیں سمجھیں کہ ہم “بستی بساتے ہیں ، یہی آنند ہے “
مریخ میں پانی ۔ ۔ ۔ جس رنگ میں چاہیں حاصل کر لیں ۔ ۔ ۔ مگر پینے کے بعد کی زمہ داری پینے والے پر ہو گی ۔ ۔ ۔ اسی لئے مریخ پر کوئی بھی نہیں کہتا “ لا پلا دے ساقیا پیمانہ پیمانے کے بعد“
ایلین ۔ ۔ مجھ جیسے ہی ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ بس انکے دماغ میں کافی کچھ بھرا ہوتا ہے اسلئے انکا سر کافی بڑا ہوتا ہے ، زیادہ کچھ دیکھتے ہیں اسلئے آنکھیں بڑی ہوتی ہیں ، کم کھاتے ہیں اسلئے دبلے پتلے ہوتے ہیں ، غریب ہوتے ہیں اسلئے کپڑے نہیں پہنتے ، انکے سڑکیں نہیں ہوتیں اسلئے اڑن طشتریاں استعمال کرتے ہیں (ویسے اگر یہ جواب پڑھکر آپکو انگریزی کی کوئی بھڑیے اور نانی والی کہانی یاد آئے تو اسے چربہ سمجھیے گا )
--------------------------------------------
محب ۔ ۔ اب آپکی حُب میں جواب حاضرہیں ۔ ۔ ۔ میں سائنسی بندہ نہیں ہوں ہاں سائنس مجھے پسند ضرور ہے کہ یہ انسان کو انسان بناتی ہے ، اور اسے غور کرنے پر مجبور کرتی ہے (قرآن بار بار غور کرنے کو کہتا ہے ، پر “سانوں کی“)
خواہشات ماپنے کا آلہ “ٹی وی“ ہے مثال واضح طور پر اسکے اشتہارات ہیں ۔ ۔ ۔
دیکھیے ۔ ۔۔ نیوٹن کے سر پر اگر تربوز گرتا تو ۔ ۔ ۔ بھی ایک ہی سپیڈ سے گرتا کیونکہ اس سے کافی عرصہ پہلے گلیلیو بھائی نے کہا تھا کہ بھاری ہلکی چیزیں ایک ہی رفتار سے گرتی ہیں ۔ ۔ ۔ اسلئے تربوز گرنے سے بھی نیوٹن وہ ہی نتیجہ اخذ کرتا جو اسنے سیب سے کیا تھا ریاضی کا فارمولا حاضر ہے
سیب کے لئے فارمولا
S x M x D x G = نیوٹن کا پہلا قانون
تربوز کے لئے فارمولا
T x M x D x G = نیوٹن کا پہلا قانون
جہاں T = تربوز
S = سیب
M = ماس (انگریزی والا)
D = کیمیت (Density)
G = کشش ثقل ( جوایک مستقل ہے )
سو حسابی مساوات کے مطابق کیونکہ LHS = RHS ہے اسلئے مساوات سیب برابر ہو گی مساوات تربوز کے ۔ ۔ ۔
--------------------------------
اور خدارا ۔ ۔ ۔ اب میرا مزید امتحان نہ لئجئے مجھے فیل ہونے پر بڑی مار پڑتی ہے گھر سے ، پہلے اماں ابا مارا کرتے تھے اب “بیگم“ مارے گی تو اچھا امپریشن نہیں پڑے گا نا پڑوسن اوہ سوری پڑوسیوں پر