میں یوں تقسیم نہ ہوتا۔۔۔

زھرا علوی

محفلین
"محبت کے سوالوں کو حوالے مل گئے ہوتے
جہاں پھولوں کو کھلنا تھا وہیں پر کھل گئے ہوتے
مرے ہر خواب کی تکمیل بھی آسان ہو جاتی
فراریت مجھے بے سمت رستوں پہ نہ بھٹکاتی
ضرورت مجھکو بے آواز چہروں سے نہ ملواتی
ہزاروں صورتوں میں یوں کبھی تجسیم نہ ہوتا
اگر تم پاس رہتے تو۔۔۔۔۔۔
میں یوں تقسیم نہ ہوتا"۔۔۔۔
 
اوہ پھر تو ٹھیک ہے مجھے لگا کہ آپ نے یہ پھول کھلائے ہیں اور غلطی سے دوسرے زمرے میں پوسٹ کر دیا ہے۔ :)
 
Top