نور وجدان
لائبریرین
گیارہویں سالگرہ کے موقع میں نے سوچا کہ کیوں نا ، میں بھی محفلین کو بتاؤں کہ میں اس محفل تک کیسے پہنچی ! ہماری فیس بک پر ایک دوست جن کا عترت زہرہ علوی تھا ، ان سے دوستی ہوئی ! وہ اپنی شاعری میں ٹیگ کیا کرتی اور ان کو لکھت کو پڑھ کے سوچا کرتی ، کاش ! میں بھی ایسی شاعری کرسکوں ۔ اس لیے ان کو اپنی فیورٹ فرینڈ لسٹ میں شامل کرلیا ! یوں ان کی ہر ادبی سرگرمی پر نظر رکھا کرتی ! کبھی کبھی نوٹیفکیکشنز میں فیس بک محمد وارث صاحب کے بلاگ کا پتا دیتی ۔ یوں میں کبھی کبھی زہرہ کے کمنٹس وارث صاحب کے بلاگ پر پڑھتی ادھر آن پہنچی ۔
فیس بک پر زہرہ علوی کے علاوہ چند خواتین ایسی تھی جو بہت اعلی ذوق کی حامل تھیں ! ان کی شریک کردہ شاعری اکثر پڑھا کرتی ۔ اس سے پہلے انگلش میں شاعری کی تحریک '' کامران حیدر بخاری '' صاحب سے ملی تھی ۔ ایک دن اپنے حلقہ احباب میں سے کسی شاعر کی لکھی ہوئی غزل نے میری روح کے تاروں کو حرکت دے ڈالی ۔۔میں نے اردو میں شاعری کرنے کی ہمت ٹھانی ۔ اپنے تئیں میں شعر سمجھ کے اپنی فیس بک وال پر پوسٹ کرتی رہی مگر مجھے دو تین خواتین کے ڈھکے چھپے الفاظ میں پیغامات ملے جس میں سب سے پہلے میرے اعلی ذوق کو سراہتے مجھے بتایا گیا کہ شاعری میں مصرعوں کی موسیقیت کو دیکھتے ہیں ۔ میں نے ان سے وضاحت چاہی تو انہوں نے اپنی کی گئی شاعری سے چند مثالوں سے سمجھانے کی سعی کی مگر وزن نامی شے کا شاعری سے کیا تعلق ہے ، یہ معلوم نہیں ہوسکا !
اپنی وال پر شریک کردہ شاعری میں نے تحلیل ابھی نہیں کی تھی کہ دوسرا حملہ ہوگیا ! میری وال پر ایک اور دوست نے صاف صاف لکھ دیا '' بے وزن شعر'' جب یہ لکھا تو میں وہیں بیٹھے رو پڑی کہ آخر ایسا کیا ہے جو شعر لکھا ، سبھی تنقید کیے جارہے ! میں نے ساری بے وزن شاعری تحلیل کردی ۔ وزن سمجھانے میں میری مدد محمود ایاز نے کی مگر میں اس سے بار باز پوچھتی کہ فاعلن اور فعولن میں کیا فرق ہے ۔ ہجائے کوتاہ کیا ''ان سٹریسڈ سلیبل '' ہے وہ مجھ سے براہ راست اردو کی بات کرتا اور میں اس کی بھی بات مکمل نہ سمجھ سکی !
میں نے بس ایک دن محفل جوائن کرنے کی سوچی ۔ اکثر اردو کے اشعار کی گوگل سرچ میں یہ محفل آجاتی یا پھر وارث صاحب کے بلاگ سے کوئی لنک مجھے یہاں تک پہنچا گیا !''نور ایمان '' کے نام سے لاگ ان ہونے کے بعد اس کو استعمال کرنے سے قاصر رہی ۔ میں نے سوچا کہ ای میل میں کوئی گڑ بڑ ہے اس لیے دوسرے ای میل سے آئی ڈی بنایا اور'' نور سعدیہ شیخ'' نام رکھا مگر یہ اکاؤنٹ بھی استعمال کرنے سے قاصر رہی ۔ مجھے اتنا معلوم ہوا کہ وارث صاحب اس محفل کے رکن ہیں ۔ اس لیے ان سے سارا مسئلہ شئیر کیا ۔ ان کی وال پر فارسی اشعار اکثر پڑھا کرتی تھی ،مجھے ان اشعار سے بہت سکون کا سا احساس ہوتا ۔۔۔انہوں نے مجھ سے ای میل آئی ڈی اور پاسورڈ مانگا میں نے ان کو دے دیا ۔۔۔ اور خود اپنے لکھے ہوئے اشعار کو سیلکٹ کرکے سرچ کیا کرتی کہ گوگل سرچ انجن اسے لوکیٹ کرتا ہے ۔۔۔یہاں محفل کا عروض انجن مجھے مل گیا ۔ اس کے ملنے سے کچھ خاص فرق نہیں پڑا کیونکہ مجھے بحر کے بارے میں تب علم درست آتا جب میں افاعیل کے بارے میں جان سکتی ۔یہاں تقطیع میں موزوں شعر ہی ظاہر ہوتا تھا اس لیے میں نے اصلاح دیکھنا شروع کردی ۔۔۔۔۔۔
اب میں اکثر عروض کی وال پر سرخ رنگ کے الفاظ سے تانے بانے جوڑتی مختلف الفاظ کے اوپر نیچے لکھ کے معلوم کیا کرتی تھی کہ کیا لفظ برابر ہیں یا نہیں ۔۔۔۔۔۔اس طرح کی مشق کے دوران میں نے ''شاعری اور اشاری نظام '' کا مضمون پڑھا ۔لفظوں کو 1 اور 2 میں تقسیم کرنے کا فرق میں عروض سے معلوم کرتی ۔۔۔۔۔ ہر لفظ لکھتی اور معلوم کرتی کہ یہ 22 کے وزن پر ہے یا 12 یا 21 کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ان باکس میں ، میں نے وارث صاحب سے پوچھا کہ فاعلن ، مفاعلن میں کیا فرق ہے ؟ جب انہوں نے بتایا تو میں نے اب سارے الفاظ کو 1، 2 کے چکر میں دیکھنا شروع کردیا ۔۔۔ یوں میں نے اشاری نظام پر مشتمل ایک غزل لکھی جس کا شعر سے دور دور تک تعلق نہیں تھا ۔ وارث صاحب کو وہ غزل دکھائی جس کی انہوں نے بے حد تعریف کی یعنی حوصلہ افزائی اور میں نے ان کو بتایا کہ مقطع نہیں بنا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے مقطع سمجھا اور میرے خیال کو الٹ دیا ۔۔۔ جس سے وہی شعر اس غزل میں خوب ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محفل میں شمولیت کے بعد وہی غزل مزمل بسمل نے پوسٹ مارٹم کردی ۔۔۔۔۔۔۔۔اس سے دل برداشتہ ہوتے وقتی طور پر شاعری چھوڑ دی اور اپنی جاب میں مشغول ہوگئی مگر پھر محفل سے قربت پچھلے سال سے ہوئی کیونکہ میں سخت طور پر بیمار ہوگئی ۔۔ایک سال سے جاری بیماری نے مجھے محفلین کو سمجھنے میں مدد دی اور احساس ہوا کہ محفل ایک اثاثہ ہے اور خاص طور پر پردیس میں مقیم لوگوں کے لیے بیش بہا خزانہ بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔
وارث صاحب نے مجھے اکاؤنٹ کی بحالی کی اطلاع دی اور کہا کہ اس کا پاسورڈ بدل دیں ۔۔۔۔۔۔۔ محفل میں جاکے میں نے ان کو محفل کی انتظامیہ میں پایا ۔۔۔۔۔۔ بے شک اردو محفل کی ساکھ بنانے میں ان کا کردار، بشمول ابن سعید ، نبیل ، الف عین محترم اور بہت سے لوگ جن کے نام طوالت کے باعث نہیں لکھے ، ایک باپ کا سا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زندہ باد اردو محفل !
فیس بک پر زہرہ علوی کے علاوہ چند خواتین ایسی تھی جو بہت اعلی ذوق کی حامل تھیں ! ان کی شریک کردہ شاعری اکثر پڑھا کرتی ۔ اس سے پہلے انگلش میں شاعری کی تحریک '' کامران حیدر بخاری '' صاحب سے ملی تھی ۔ ایک دن اپنے حلقہ احباب میں سے کسی شاعر کی لکھی ہوئی غزل نے میری روح کے تاروں کو حرکت دے ڈالی ۔۔میں نے اردو میں شاعری کرنے کی ہمت ٹھانی ۔ اپنے تئیں میں شعر سمجھ کے اپنی فیس بک وال پر پوسٹ کرتی رہی مگر مجھے دو تین خواتین کے ڈھکے چھپے الفاظ میں پیغامات ملے جس میں سب سے پہلے میرے اعلی ذوق کو سراہتے مجھے بتایا گیا کہ شاعری میں مصرعوں کی موسیقیت کو دیکھتے ہیں ۔ میں نے ان سے وضاحت چاہی تو انہوں نے اپنی کی گئی شاعری سے چند مثالوں سے سمجھانے کی سعی کی مگر وزن نامی شے کا شاعری سے کیا تعلق ہے ، یہ معلوم نہیں ہوسکا !
اپنی وال پر شریک کردہ شاعری میں نے تحلیل ابھی نہیں کی تھی کہ دوسرا حملہ ہوگیا ! میری وال پر ایک اور دوست نے صاف صاف لکھ دیا '' بے وزن شعر'' جب یہ لکھا تو میں وہیں بیٹھے رو پڑی کہ آخر ایسا کیا ہے جو شعر لکھا ، سبھی تنقید کیے جارہے ! میں نے ساری بے وزن شاعری تحلیل کردی ۔ وزن سمجھانے میں میری مدد محمود ایاز نے کی مگر میں اس سے بار باز پوچھتی کہ فاعلن اور فعولن میں کیا فرق ہے ۔ ہجائے کوتاہ کیا ''ان سٹریسڈ سلیبل '' ہے وہ مجھ سے براہ راست اردو کی بات کرتا اور میں اس کی بھی بات مکمل نہ سمجھ سکی !
میں نے بس ایک دن محفل جوائن کرنے کی سوچی ۔ اکثر اردو کے اشعار کی گوگل سرچ میں یہ محفل آجاتی یا پھر وارث صاحب کے بلاگ سے کوئی لنک مجھے یہاں تک پہنچا گیا !''نور ایمان '' کے نام سے لاگ ان ہونے کے بعد اس کو استعمال کرنے سے قاصر رہی ۔ میں نے سوچا کہ ای میل میں کوئی گڑ بڑ ہے اس لیے دوسرے ای میل سے آئی ڈی بنایا اور'' نور سعدیہ شیخ'' نام رکھا مگر یہ اکاؤنٹ بھی استعمال کرنے سے قاصر رہی ۔ مجھے اتنا معلوم ہوا کہ وارث صاحب اس محفل کے رکن ہیں ۔ اس لیے ان سے سارا مسئلہ شئیر کیا ۔ ان کی وال پر فارسی اشعار اکثر پڑھا کرتی تھی ،مجھے ان اشعار سے بہت سکون کا سا احساس ہوتا ۔۔۔انہوں نے مجھ سے ای میل آئی ڈی اور پاسورڈ مانگا میں نے ان کو دے دیا ۔۔۔ اور خود اپنے لکھے ہوئے اشعار کو سیلکٹ کرکے سرچ کیا کرتی کہ گوگل سرچ انجن اسے لوکیٹ کرتا ہے ۔۔۔یہاں محفل کا عروض انجن مجھے مل گیا ۔ اس کے ملنے سے کچھ خاص فرق نہیں پڑا کیونکہ مجھے بحر کے بارے میں تب علم درست آتا جب میں افاعیل کے بارے میں جان سکتی ۔یہاں تقطیع میں موزوں شعر ہی ظاہر ہوتا تھا اس لیے میں نے اصلاح دیکھنا شروع کردی ۔۔۔۔۔۔
اب میں اکثر عروض کی وال پر سرخ رنگ کے الفاظ سے تانے بانے جوڑتی مختلف الفاظ کے اوپر نیچے لکھ کے معلوم کیا کرتی تھی کہ کیا لفظ برابر ہیں یا نہیں ۔۔۔۔۔۔اس طرح کی مشق کے دوران میں نے ''شاعری اور اشاری نظام '' کا مضمون پڑھا ۔لفظوں کو 1 اور 2 میں تقسیم کرنے کا فرق میں عروض سے معلوم کرتی ۔۔۔۔۔ ہر لفظ لکھتی اور معلوم کرتی کہ یہ 22 کے وزن پر ہے یا 12 یا 21 کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پھر ان باکس میں ، میں نے وارث صاحب سے پوچھا کہ فاعلن ، مفاعلن میں کیا فرق ہے ؟ جب انہوں نے بتایا تو میں نے اب سارے الفاظ کو 1، 2 کے چکر میں دیکھنا شروع کردیا ۔۔۔ یوں میں نے اشاری نظام پر مشتمل ایک غزل لکھی جس کا شعر سے دور دور تک تعلق نہیں تھا ۔ وارث صاحب کو وہ غزل دکھائی جس کی انہوں نے بے حد تعریف کی یعنی حوصلہ افزائی اور میں نے ان کو بتایا کہ مقطع نہیں بنا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے مقطع سمجھا اور میرے خیال کو الٹ دیا ۔۔۔ جس سے وہی شعر اس غزل میں خوب ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ محفل میں شمولیت کے بعد وہی غزل مزمل بسمل نے پوسٹ مارٹم کردی ۔۔۔۔۔۔۔۔اس سے دل برداشتہ ہوتے وقتی طور پر شاعری چھوڑ دی اور اپنی جاب میں مشغول ہوگئی مگر پھر محفل سے قربت پچھلے سال سے ہوئی کیونکہ میں سخت طور پر بیمار ہوگئی ۔۔ایک سال سے جاری بیماری نے مجھے محفلین کو سمجھنے میں مدد دی اور احساس ہوا کہ محفل ایک اثاثہ ہے اور خاص طور پر پردیس میں مقیم لوگوں کے لیے بیش بہا خزانہ بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔
وارث صاحب نے مجھے اکاؤنٹ کی بحالی کی اطلاع دی اور کہا کہ اس کا پاسورڈ بدل دیں ۔۔۔۔۔۔۔ محفل میں جاکے میں نے ان کو محفل کی انتظامیہ میں پایا ۔۔۔۔۔۔ بے شک اردو محفل کی ساکھ بنانے میں ان کا کردار، بشمول ابن سعید ، نبیل ، الف عین محترم اور بہت سے لوگ جن کے نام طوالت کے باعث نہیں لکھے ، ایک باپ کا سا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زندہ باد اردو محفل !
آخری تدوین: