فارقلیط رحمانی
لائبریرین
یہ مجھے معلوم نہیں ان کا دیوان میرے پاس موجود نہیں مگر کئی محققین کی رائے میں یہ کلام لعل شہباز قلندر کا ہی ہے
آپ کی بات سے مجھے جستجو ہوئی ہے کی میں دیوانِ قلندر سے تصدیق کروں جب بھی دیوان مہیا ہوا یہ ضرور کروں گا
یاد رکھیے: مجھے بھی اس بات کاقطعی اصرارنہیں کہ یہ حضرت خواجہ عثمان ہارونی یا بقول دیگراں ہرونی کا کلام ہے یا پھرحضرت لعل شہباز قلندر کا۔
جس کسی کا ہو کلام قابل قدر اور نا قابل فراموش ہے۔ چونکہ ہمارا واسطہ رات دن لکھنے پڑھنے والے لوگو ں سے پڑتا رہتاہے اس لیے ہماری معلومات
معتبر اور اپ ڈیٹیڈ ہونی چاہیے۔ جب کبھی دیوان مہیا ہو تصدیق کر کے ہمیں بھی ضرور مطلع کیجیے گا۔