حسن محمود جماعتی
محفلین
ماشاء اللہ بہت ہی خوبصورت کلام ہے۔ مجھے اس کا پنجابی ورژن بھی بہت پسند ہے۔ گو کہ اسے "نمی دانم چی منزل بود" میں ہی گایا جاتا ہے لیکن فرید ایاز ابو محمد نے علیحدہ اس کلام کو کلاسیک انداز میں بہت خوبصورتی سے پیش کیا ہے۔
یہاں باتیں جو زیر بحث آئيں فقیر کی گزارشات ہیں کہ،
؎ یہ کلام زیادہ شدت کے ساتھ حضرت خواجہ عثمان مروندی لعل شہباز قلندر سے منسوب ہے۔ فرید ایاز جن کا تعلق قوالی کے معتبر گھرانے اور سندھ سے ہے نے بھی اسے انہیں کا بتایا ہے۔ لیکن نصرت فتح علیخاں صاحب نے عثمان ہارونی|ہرونی سے منسوب کیا ہے۔
عثمان ہارونی یا ہرونی خواجہ غریب نواز کے مرشد ہیں آپ کا تعلق ایران کے قصبہ ہرون سے ہے۔ یہ لفظ ہرونی ہے اہل علم ہرونی ہی بولتے ہیں۔ یہ شاید، گمان ہے کہ ترجمہ ہوتے ہوتے یا قوالیانہ تحریف کے نتیجہ میں ہارونی بن گیا ہے۔
حضرت لعل شہباز قلندر کا اسم مبارک عثمان مروندی ہے۔
اللہ و رسولہ اعلم!
یہاں باتیں جو زیر بحث آئيں فقیر کی گزارشات ہیں کہ،
؎ یہ کلام زیادہ شدت کے ساتھ حضرت خواجہ عثمان مروندی لعل شہباز قلندر سے منسوب ہے۔ فرید ایاز جن کا تعلق قوالی کے معتبر گھرانے اور سندھ سے ہے نے بھی اسے انہیں کا بتایا ہے۔ لیکن نصرت فتح علیخاں صاحب نے عثمان ہارونی|ہرونی سے منسوب کیا ہے۔
عثمان ہارونی یا ہرونی خواجہ غریب نواز کے مرشد ہیں آپ کا تعلق ایران کے قصبہ ہرون سے ہے۔ یہ لفظ ہرونی ہے اہل علم ہرونی ہی بولتے ہیں۔ یہ شاید، گمان ہے کہ ترجمہ ہوتے ہوتے یا قوالیانہ تحریف کے نتیجہ میں ہارونی بن گیا ہے۔
حضرت لعل شہباز قلندر کا اسم مبارک عثمان مروندی ہے۔
اللہ و رسولہ اعلم!