نئی تہذیب کے رسیا خدا سے دور ہوتے ہیں

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
سید عاطف علی
-------------
نئی تہذیب کے رسیا خدا سے دور ہوتے ہیں
وہ اپنے نفس کے ہاتھوں بڑے مجبور ہوتے ہیں
----------
ذرا سی بات ہے لیکن سمجھ آتی نہیں ان کو
خدا کو یاد کرنے سے سبھی دکھ دور ہوتے ہیں
------------
توکّل رب پہ کرنے سے سکوں آتا ہے چہروں پر
انہیں تم غور سے دیکھو بڑے پُر نور ہوتے ہیں
-----------
بُرائی پر لگاتے ہیں جو اپنے نوجوانوں کو
کسی بھی قوم کے اندر وہی ناسور ہوتے ہیں
----------
نکل کر ذات سے اپنی جو لوگوں کے لئے سوچیں
زمانے میں وہ اپنے کام سے مشہور ہوتے ہیں
----------
کبھی مایوس مت ہونا خدا اچھا ہی کرتا ہے
بھروسہ ہو جنہیں رب پر وہی مسرور ہوتے ہیں
---------
جنہیں توفیق ملتی ہے عبادت وہ ہی کرتے ہیں
خدا کی نعمتیں پا کر وہی مشکور ہوتے ہیں
---------
جو پھیلاتے ہیں نیکی کو رہو ان میں ہی تم ارشد
خدا کے اذن سے ہی وہ یہاں مامور ہوتے ہیں
---------
 
نئی تہذیب کے رسیا خدا سے دور ہوتے ہیں
وہ اپنے نفس کے ہاتھوں بڑے مجبور ہوتے ہیں
----------
ذرا سی بات ہے لیکن سمجھ آتی نہیں ان کوذرا سی بات ہے اِن کو سمجھ آتی نہیں لیکن
خدا کو یاد کرنے سے سبھی دکھ دور ہوتے ہیں خدا کی یاد سے انسان کے دکھ دور ہوتے ہیں
سمجھ آتی ، سمجھ آنا، سمجھ نہیں آتی ، سمجھ نہ آنا یہ سب غلط ہیں دُرست ، صحیح اور فصیح سمجھ
میں آتی ،سمجھ میں آنا، سمجھ میں نہ آناہے، لہٰذا یہ مصرع یوں ہوگا:

ذرا سی بات ہے پھر بھی سمجھ میں کیوں نہیں آتا
کہ رنج
۔و ۔غم ۔خدا کی یاد سے ہی دُور ہوتے ہیں
------------
توکّل رب پہ کرنے سے سکوں آتا ہے چہروں پرتوکل کی بدولت دل کو اک تسکین رہتی ہے
انہیں تم غور سے دیکھو بڑے پُر نور ہوتے ہیں وہ چہرے بھی خدا کے فضل سے پُر نور ہوتے ہیں
-----------
بُرائی پر لگاتے ہیں جو اپنے نوجوانوں کوبرائی کی طرف لاتے ہیں جو اپنے جوانوں کو
کسی بھی قوم کے اندر وہی ناسور ہوتے ہیں کسی بھی قوم کا سن لو وہی ناسور ہوتے ہیں
----------
نکل کر ذات سے اپنی جو لوگوں کے لئے سوچیں غرض شہرت نہیں بے لوث خدمت جن کا مقصد ہو
زمانے میں وہ اپنے کام سے مشہور ہوتے ہیں وہ اپنے آپ دنیا میں بہت مشہور ہوتے ہیں
----------
کبھی مایوس مت ہونا خدا اچھا ہی کرتا ہے
بھروسہ ہو جنہیں رب پر وہی مسرور ہوتے ہیں
---------
جنہیں توفیق ملتی ہے عبادت وہ ہی کرتے ہیں
خدا کی نعمتیں پا کر وہی مشکور ہوتے ہیں اور اِس پر اپنے رب کے وہ بڑے مشکور ہوتے ہیں
---------
جو پھیلاتے ہیں نیکی کو رہو ان میں ہی تم ارشد
خدا کے اذن سے ہی وہ یہاں مامور ہوتے ہیں خدا کے حکم سے ہی وہ یہاں مامور ہوتے ہیں/
بہت خوب ناصحانہ کلام ہے محترم،واہ!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
آخری تدوین:
بہت بہت شکریہ شکیل بھائی بہت اچھی اصلاح فرمائی ہے آپ نے خصوصاّ دوسرے نمبر کا شعر دوبارہ شکریہ قبول فرمائیں
 
Top