نئی غزل برائے اصلاح و تنقید

امان زرگر

محفلین
مَفاعلاتن مَفاعلاتن مَفاعلاتن

اندھیری شب میں سحر کی آمد سنانے والے
کہاں گئے وہ شفق میں سورج اگانے والے
سراغ کچھ یوں ملا محبت کے قاتلوں کا
سسکتے دیپک پلک پہ غم سے جلانے والے
خزاں پرستی میں شاخِ نازک کو کاٹتے ہیں
وہ دشتِ دل میں شجر وفا کا لگانے والے
ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پہ جھکانے والے
اے روٹھنے والے تیرا مجھ پر یہ احساں ہو گا
کہ راز بچھڑنے کا نہ پائیں زمانے والے
 
اے روٹھنے والے تیرا مجھ پر یہ احساں ہو گا
احساں کو فاع کے وزن پر نہیں باندھا جا سکتا۔
کہ راز بچھڑنے کا نہ پائیں زمانے والے
یہ مصرع ساقط الوزن ہے۔
ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پہ جھکانے والے
یہاں شاید جبینِ نیاز کا محل ہے۔
دوسرے مصرع کی نثر کچھ یوں ہونی چاہیے کہ جنھوں نے ابھی اپنی جبین میرے آستاں پر جھکائی ہوئی ہے۔ ردیف اس کی اجازت نہیں دے رہی۔
سراغ کچھ یوں ملا محبت کے قاتلوں کا
سسکتے دیپک پلک پہ غم سے جلانے والے
خزاں پرستی میں شاخِ نازک کو کاٹتے ہیں
وہ دشتِ دل میں شجر وفا کا لگانے والے
یہ دو اشعار سمجھ ہی نہیں آئے۔
 

امان زرگر

محفلین
بچھڑنے کے درست اوزان بنا دیں تو احسان ہو گا
بچھڑنے کا راز گر نہ پائیں زمانے والے

بچھڑنا ہم وزنِ فعولن ہے۔
سراغ کچھ یوں ملا محبت کے مہوشوں کا
سسکتے دیپک پلک پہ غم سے جلانے والے
یعنی مہوشوں کی پلکوں پر سسکتے دیپک ہیں جن کے ذریعے وہ غم سے جلاتے ہیں؟
 
آخری تدوین:

امان زرگر

محفلین
بچھڑنے کا راز گر نہ پائیں زمانے والے

بچھڑنا ہم وزنِ فعولن ہے۔

یعنی مہوشوں کی پلکوں پر سسکتے دیپک ہی جن کے ذریعے وہ غم سے جلاتے ہیں؟
نشان کچھ یوں ملا زمانے میں دل جلوں کا
پلک پہ غم کے سسکتے دیپک جلانے والے

نہ راز پائیں بچھڑنے کا جو زمانے والے
 
آخری تدوین:

اساتذہ کا مقام رکھتے ہیں انجمن میں
لو آ گئے ہیں سبھی تقاضے نبھانے والے

اساتذہ ہیں اصل میں ریحان اور تابش
کہ ہم ہیں تکوں سے کام اپنا چلانے والے
امان بھیا، اساتذہ نے مزید اصلاح کی کوئی گنجائش چھوڑی ہی نہیں۔ مبارک ہو، آپ کی غزل کی بہترین اصلاح ہو چکی ہے۔
 

امان زرگر

محفلین
ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پہ جھکانے والے

یہاں شاید جبینِ نیاز کا محل ہے۔
دوسرے مصرع کی نثر کچھ یوں ہونی چاہیے کہ جنھوں نے ابھی اپنی جبین میرے آستاں پر جھکائی ہوئی ہے۔ ردیف اس کی اجازت نہیں دے رہی۔
سر کیا اس شعر کو بھی بدلنا ہے یا بہتر کرنا ہے؟ تھوڑی سی مزید وضاحت کی درخواست ہے
 
خزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کیوں اب
او دشتِ دل میں شجر وفا کا لگانے والے
او کا استعمال شاعری میں آج تک میں نے تو نہیں دیکھا۔
ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پہ جھکانے والے


سر کیا اس شعر کو بھی بدلنا ہے یا بہتر کرنا ہے؟ تھوڑی سی مزید وضاحت کی درخواست ہے
چل سکتا ہے۔
 
Top