محمد ریحان قریشی
محفلین
اے چونکہ فارسی لفظ ہے اس لیے اس کی ے دبانا جائز نہیں۔ شعرا نے ایسا کیا تو ہےیہاں او کو اے سے تبدیل کیا جا سکتا ہے؟
اے راہِ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
اے چونکہ فارسی لفظ ہے اس لیے اس کی ے دبانا جائز نہیں۔ شعرا نے ایسا کیا تو ہےیہاں او کو اے سے تبدیل کیا جا سکتا ہے؟
"اے" والے شعر پہ کچھ مزید محنت کرتا ہوں سراے چونکہ فارسی لفظ ہے اس لیے اس کی ے دبانا جائز نہیں۔ شعرا نے ایسا کیا تو ہے
مگر مجھے پسند نہیں۔ آخری اختیار امان اللہ بھائی کا ہے۔اے راہِ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
اسے میری کسرِنفسی ہی سمجھا جائے۔اساتذہ کا مقام رکھتے ہیں انجمن میںامان بھیا، اساتذہ نے مزید اصلاح کی کوئی گنجائش چھوڑی ہی نہیں۔ مبارک ہو، آپ کی غزل کی بہترین اصلاح ہو چکی ہے۔
لو آ گئے ہیں سبھی تقاضے نبھانے والے
اساتذہ ہیں اصل میں ریحان اور تابش
کہ ہم ہیں تکوں سے کام اپنا چلانے والے
جناب آپ اگر تکا ہیں تو میں مہا تکا ہوں.اسے میری کسرِنفسی ہی سمجھا جائے۔
اس حساب سے تو اگر میں استاد ہوا تو آپ مہا استاد ہوئےجناب آپ اگر تکا ہیں تو میں مہا تکا ہوں.
اجازت ہو تو میں بھی شہیدوں میں نام لکھوا لوں؟ امان بھائی کی فرمائش بھی پوری ہو جائے گی"اے" والے شعر پہ کچھ مزید محنت کرتا ہوں سر
چلیں اب شکریے کا موقع فراہم کرتا ہوںخزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کیوں اب
بتا دلوں کی اداس رُت کو سجانے والے
"جبینِ نازاں" کا جھُکنا پسند نہیں آیا۔ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پہ جھکانے والے
اجازت ہو تو میں بھی شہیدوں میں نام لکھوا لوں؟ امان بھائی کی فرمائش بھی پوری ہو جائے گی
خزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کیوں اب
بتا وفا کی بہار دل میں کھلانے والے
یا
خزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کیوں اب
بتا دلوں کی اداس رُت کو سجانے والے
خزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کر گئےاللہ،
شکریہ بے وجہ ادا کر دیا آپ نے۔
کسی دن مروت میں مروائیں گے مجھے امان بھائی
چلیں اب شکریے کا موقع فراہم کرتا ہوں
خزاں کا تقابل بہار سے ہوتا تو زیادہ اچھا لگتا۔
فقط ذاتی رائے۔
مصرع آپ بہت اچھا لے آئیں گے
"جبینِ نازاں" کا جھُکنا پسند نہیں آیا۔
اس شعر کا خیال کیا ہے؟
مجھے لگتا ہے کہ کج فہمی کے باعث سمجھنے میں مسئلہ ہو رہا ہے مجھے۔
ذاتی رائے سمجھ کر بلا جھجک "ٹھُڈا" کرا دیں اس کو.
اشعار سبھی اچھے ہیں بالخصوص مطلع بہت پسند آیا۔
سلامت رہیں
ذرا جو لوحِ نصیب پلٹے، نظر نہ آئیںخزاں والا شعر میں اب بھی نہیں سمجھ پا رہا ۔ اس کے علاوہ پہلے مصرع کا وزن بھی خراب ہو گیا ہے ' کر گئے' کی وجہ سے ۔
دوسرا شعر بھی پہلے بہتر تھا یہ صورت پسند نہیں آئی ۔ جبینِ نیاز کی جگہ جبینِ نازاں وہ مفہوم ادا کر پا رہا تھا جو آپ چاہتے ہیں اگرچہ 'جبینِ نازاں' شاید محبوب کے لیے زیادہ مناسب رہے گا ۔ یہاں آپ کی مراد ( جہاں تک میں سمجھا ہوں) محبوب نہیں ہے ۔
بہتر ہے ۔ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پر جھکانے والے
خزاں پرستی میں شاخِ نازک پہ وار کیوں اب
بتا دلوں کی اداس رُت کو سجانے والے
پہلا مصرع سمجھ میں نہیں آ رہا اگر آپ کچھ وضاحت کر دیں کہ خزاں پرستی کیوں اور شاخِ نازک سے کیا مراد ہے تو شاید میں کچھ مشورہ دے سکوں ۔
اس صورت میں "سنانے" کا متبادل لفظ لانا آسان حل ہو گا، مگراندھیری شب میں سحر کی آمد سنانے والے
کہاں گئے وہ شفق میں سورج اگانے والے
سحر کی آمد سنانا درست معلوم نہیں ہو رہا ۔ آمد کی خبر سنانا درست ہو گا ۔
اس شعر کو میں نے بہتر یا درست قرار دے دیا تھا ۔ میں شرمندہ ہوں کہ میں نے غور نہیں کیا ۔ذرا سا احوال میرا بدلے، نظر نہ آئیں
جبینِ نازاں اب آستاں پر جھکانے والے
چل تو سکتا ہے۔سر محمد ریحان قریشی مطلع پر عظیم صاحب کے اعتراض کے حوالے سے آپ کا کیا حکم ہے؟
وہ سر بسجدہ ہیں آج کیوں بزم دشمناں میںمعذرت امان اللہ زرگر صاحب ۔
اس شعر کو میں نے بہتر یا درست قرار دے دیا تھا ۔ میں شرمندہ ہوں کہ میں نے غور نہیں کیا ۔
'احوال' کو واحد استعمال کرنے پر شک ہے مجھے دیگر ماہرین اور معزز اراکین کی رائے بھی لے لیجیے ۔ اور ایک بات کہ 'جبیں' کے بارے میں بھی یہ خیال ہے کہ جھکایا جانا درست نہیں ہو گا ۔
ایک بار پھر سے معذرت ۔