عبدالقیوم چوہدری
محفلین
شاہ عالمی مارکیٹ لاہور کا بہت مشہور بازار ہے۔ ایک دن کا ذکر ہے کہ شام پانچ بجے جب بازار میں خوب رش تھا، ایک جگہ مجمع لگا ہوا تھا۔ ایک میاں بیوی آپس میں لڑنے میں مصروف تھے اور تقریباً سو ڈیڈھ سو بندہ ان کے اس فیملی تماشے کو انجوائے کر رہا تھا۔
بات کچھ اس طرح تھی کہ بیوی اپنے شوہر سے ضد کر رہی تھی کہ آج تم گاڑی خرید ہی لو میں تمھاری موٹر سائیکل پر سفر کرتے کرتے تھک گئی ہوں:-
شوہر : او پاگل عورت، دنیا کے سامنے میرا تماشا نا بنا اور موٹر سائیکل کی چابی مجھے دے۔
بیوی : نہیں دوں گی، تمہارے پاس اتنا پیسہ ہے! آج کار لو گے تو ہی گھر چلوں گی۔
شوہر: اچھا ابھی تو چابی دو نا، پھر لے لیں گے۔
بیوی : نہیں دوں گی۔
شوہر : اچھا نا دو۔۔۔ میں تالہ ہی توڑ دیتا ہوں۔
بیوی : توڑ دو لیکن نا چابی ملے گی نا میں تمھارے ساتھ جاؤں گی۔
شوہر "اچھا یہ لے پھر۔۔۔۔ میں تالہ توڑنے لگا ہوں، جو تمھاری مرضی، اب میرے گھر نا آنا ۔
بیوی : جاؤ جاؤ نہیں آتی تم جیسے کنجوس کے گھر۔
شوہر نے لوگوں کی مدد سے موٹرسائیکل کا تالہ توڑا اور موٹر سائیکل پر بیٹھ گیا اور بولا "تم آتی ہو یا میں جاؤں؟
وہاں کھڑے کافی سارے لوگوں نے عورت کو سمجھایا کہ ' بی بی جاؤ اتنی سی بات پر اپنا گھرخراب نہیں کرتے' ۔ عورت بولی اس سے وعدہ لیں کہ یہ موٹر سائیکل بیچ کر گاڑی لے گا تو ساتھ جاتی ہوں ورنہ اپنی ماں کے گھر جا رہی ہوں۔
لوگوں نے شوہر سے وعدہ لیا کہ موٹر سائیکل بیچ کر جلد ہی گاڑی لے گا۔ دونوں میں صلح ہو گئی اور یوں یہ تماشہ اختتام پذیر ہوا۔
کوئی گھنٹہ بھر بعد اسی جگہ پر پھر سے مجمع لگ گیا۔
بات کچھ اس طرح تھی کہ بیوی اپنے شوہر سے ضد کر رہی تھی کہ آج تم گاڑی خرید ہی لو میں تمھاری موٹر سائیکل پر سفر کرتے کرتے تھک گئی ہوں:-
شوہر : او پاگل عورت، دنیا کے سامنے میرا تماشا نا بنا اور موٹر سائیکل کی چابی مجھے دے۔
بیوی : نہیں دوں گی، تمہارے پاس اتنا پیسہ ہے! آج کار لو گے تو ہی گھر چلوں گی۔
شوہر: اچھا ابھی تو چابی دو نا، پھر لے لیں گے۔
بیوی : نہیں دوں گی۔
شوہر : اچھا نا دو۔۔۔ میں تالہ ہی توڑ دیتا ہوں۔
بیوی : توڑ دو لیکن نا چابی ملے گی نا میں تمھارے ساتھ جاؤں گی۔
شوہر "اچھا یہ لے پھر۔۔۔۔ میں تالہ توڑنے لگا ہوں، جو تمھاری مرضی، اب میرے گھر نا آنا ۔
بیوی : جاؤ جاؤ نہیں آتی تم جیسے کنجوس کے گھر۔
شوہر نے لوگوں کی مدد سے موٹرسائیکل کا تالہ توڑا اور موٹر سائیکل پر بیٹھ گیا اور بولا "تم آتی ہو یا میں جاؤں؟
وہاں کھڑے کافی سارے لوگوں نے عورت کو سمجھایا کہ ' بی بی جاؤ اتنی سی بات پر اپنا گھرخراب نہیں کرتے' ۔ عورت بولی اس سے وعدہ لیں کہ یہ موٹر سائیکل بیچ کر گاڑی لے گا تو ساتھ جاتی ہوں ورنہ اپنی ماں کے گھر جا رہی ہوں۔
لوگوں نے شوہر سے وعدہ لیا کہ موٹر سائیکل بیچ کر جلد ہی گاڑی لے گا۔ دونوں میں صلح ہو گئی اور یوں یہ تماشہ اختتام پذیر ہوا۔
کوئی گھنٹہ بھر بعد اسی جگہ پر پھر سے مجمع لگ گیا۔
ایک بندہ دہائی دے رہا تھا۔۔۔۔ او کوئی میری موٹر سائیکل چوری کر کے لے گیا ہے