نئی کتاب۔۔عشق کا قاف ( سرفراز احمد راہی)

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

حسن علی

محفلین
السلام علیکم جناب نبیل صاحب!

مجھے آپ کی رائے سے اتفاق ہے کہ بلاشبہ جو افادیت یونیکوڈ کی ہے وہ تصویری اردو میں نہیں ہے۔ اور مستقبل بھی یونیکوڈ کا ہے۔ لیکن جب میں نے یہ پراجیکٹ شروع کیا تھا تب یونیکوڈ اتنا عام نہیں تھا اور اسکا فونٹ کافی بھدا اور نا مکمل تھا۔ پھر ینیکوڈ میں یہ بھی پرابلم ہے کہ صرف Windows XP / 2000 پر ھی ٹھیک سے ڈسپلے ہوتا ہے۔ اور مصیبت یہ کہ کچھ براؤزرز بھی یونیکوڈ ڈسپلے نہیں کرتے۔
تصویری اردو میں صرف ایک ہی آسانی ہے کہ ریڈر کو کسی بھی قسم کی پریشانی کے بغیر اردو پڑھنے کو مل جاتی ہے۔
میں یونیکوڈ فونٹ کے خلاف تو نہیں ہوں :) ابھی حال ہی میں جو بک کتاب گھر پر آن لائن کی گئی ہے وہ دونوں طریقوں یعنی یونیکوڈ اور پی ڈی ایف فارمیٹ میں آن لائن کی گئی ہے۔ یہ ایک مشہور ناول “عشق کا قاف“ ہے جو مصنفف سرفراز احمد راہی کی تصنیف ہے۔اس ناول کو آپ http://www.kitaabghar.com/dir/link.php?id=157 پر دیکھ سکتے ہیں۔
اب سے انشاء اللہ جو بک بھی کتاب گھر پر آئے گی وہ دونوں طریقوں (یونیکوڈ اور پی ڈی ایف طریقوں )سے آن لائن ہوگی، تاکہ ہر شخص اپنی سہولت اور مزاج کے مطابق پڑھ سکے۔ شکریہ

نبیل نے کہا:
حسن علی صاحب، السلام علیکم اور خوش آمدید۔ میں آپ کی یہاں آمد کو اپنے لیے عزت افزائی کا باعث سمجھتا ہوں۔ اگر آپ کسی حد تک ہمارے بارے میں جانتے ہیں تو آپ کو یہ بھی معلوم ہو گا اردو ویب پر ہمارا مقصد بغیر کسی غرض کے انٹرنیٹ پر اردو کی ترویج ہے۔ میں اس بارے میں آپ کا نکتہ نظر نہیں جانتا، لیکن تصویری اردو میں مواد میری رائے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اعتبار سے وقعت نہیں رکھتا۔ اس کی وجہ کافی واضح ہے۔ انٹرنیٹ پر انفارمیشن کی ویلیو اس کے searchable ہونے پر منحصر ہے۔ اس وقت ذرا آپ گوگل پراقبال کی کسی نظم کا عنوان لکھ کر سرچ کریں اور دیکھیں اس پر کتنے نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ نتیجہ کافی حوصلہ شکن ہی نکلےگا۔ اس کی وجہ انٹرنیٹ پر اردو مواد کی عدم موجودگی نہیں بلکہ یہ ہے کہ تصاویر ٹیکسٹ کی مانند انڈکس نہیں ہو سکتی۔ دوسرا بڑا فرق ڈیٹا کے سائز میں ہے۔ تجربہ کے طور پر ایک اردو پیراگراف کو یونیکوڈ اردو میں لکھ کر محفظ کریں اور اس کے بعد اسی کو بطور امیج سٹور کرکے دونوں کے سائز کا موازنہ کریں۔ یہ فرق 10 سے 100 گنا بھی ہو سکتا ہے۔ اب بات رہی ایک قابل استعمال نستعلیق فونٹ کی عدم موجودگی کی تو اس موضوع پر بھی ہم سب متفق ہیں کہ صرف نستعلیق نہ ہونے کی بنا پر اردو کی ترویج کے کام کو نہیں روکا جا سکتا۔ نستعلیق جن لوگوں سے ہمیں ملا تھا یعنی فارسی بولنے والے، وہ بلا چون و چراں گزشتہ ایک دہائی سے ٹاہوما جیسے بھدے فونٹ میں انٹرنیٹ کی رفتار کا ساتھ دے رہے ہیں جبکہ برصغیر کے لوگوں کو اردو نستعلیق کے علاوہ کسی اور شکل میں اچھی ہی نہیں لگتی۔ میں اس موضوع پر الگ سے مزید لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

میری اوپر کی تمہید سے آپ کو ہماری motivation کا کچھ اندازہ ہو گیا ہوگا۔ ہمارا وژن ہے کہ اگر شعر کا ایک مصرعہ یاد ہو تو گوگل سے دوسرا مصرعہ پوچھ لیا جائے۔۔کیساہے؟ :p

اس کے بعد ایک وضاحت! میں کئی بار عرض کرچکا ہوں کہ ہمارا مقصد الگ سے ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا نہیں بلکہ اردو کی ترویج کی خاطر ایک مربوط کوشش کرنا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ اگر پہلے سے کوئی کام بہتر انداز میں ہورہا ہے تو بلاوجہ اس کے متوازی یہی کام نہ شروع کیا جائے۔ ہم نے ابھی تک کتابوں کو ڈاؤنلوڈ پر رکھنے یا آن لائن پڑھنے کا کوئی بندوبست نہیں کیا بلکہ اس بارے میں سوچ بچار کر رہے ہیں۔ میرے ذہن میں کچھ آئیڈیاز ہیں جن کا میں اس تھریڈ میں پہلے ہی ذکر کر چکا ہوں۔اگر آپ یہ کتابیں ہوسٹ کرنا چاہتے ہیں تو بخوشی کریں۔ آپ کچھ بتانا چاہیں گے کہ آپ تصویری اردو کی جگہ یونیکوڈ اردو میں کتابیں کیوں نہیں پیش کرتے؟ کاپی رائٹ کے موضوع پر میں الگ سے مزید لکھوں گا۔
 

دوست

محفلین
حسن علی صاحب ہم سے بازی لے گئے۔
اچھی کوشش ہے۔ اگر فونٹ تاہوما کی بجائے نفیس نسخ ہی استعمال کر لیتے تو لاجواب کام ہوتا ۔
بہرحال نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے۔ ہم تو ابھی تک منصوبے بنارہے ہیں۔اراکین محفل کچھ مثبت اثر لیجئے اس کا۔ مجھے تو اس کا حال وہ لگ رہا ہے کہ زلزے کے شروع میں سب نے بڑھ چڑھ کے امداد کی اور اب ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں۔تجاویزبے شمار تھیں۔ مگر کام ابھی لمبا باقی ہے۔
میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ابھی بیٹھیں اور تب اٹھیں جب کتاب ٹائپ کر لیں۔ مگر شروع تو کریں۔ میں نے شروع کیا تھا۔ دو باب ہو گئے۔مگر اب کئی دن سے دوبارہ بیٹھنے کی فرصت نہیں ملی۔میری کوتاہی ہے میں مانتا ہوں اور اسے دور بھی کروں گا مگر میں کچھ کررہا ہوں نا۔ ایک ادھورا سا منصوبہ تو ہے۔
مگر مجھے اس کے علاوہ پردیسی بھائی کا ترجمہ قرآن کا کام ہی ہوتا نظر آرہا ہے۔ اور بس۔
ہم باتیں کرتے رہ گئے اور کام کرنے والے بازی لےگئے۔ٹھیک ہے کہ ابھی پراجیکٹ سے اتنی امیدیں وابستہ نہیں کرنی چاہیئیں۔ مگر کچھ تو ہو۔ کوئی امید۔
ڈیجیٹل لائبریری کے صفحے پر جاکر کم از کم رجسٹر ہی ہو جائیں۔
 

جیسبادی

محفلین
پ‌ڈ‌ف بھی دو طرح کی ہوتی ہے، ایک تصویری اور دوسری جس میں فونٹ استعمال ہوتے ہیں۔ فونٹ والی میں تلاش کی جا سکتی ہے، ٹیکسٹ کاپی ہو سکتا ہے، اور گوگل بھی اسے پڑھ لیتا ہے۔ حسن کی تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ تصویری pdf کا ذکر کر رہا ہے۔
 
لائقِ تحسین

دوست نے کہا:
حسن علی صاحب ہم سے بازی لے گئے۔
اچھی کوشش ہے۔ اگر فونٹ تاہوما کی بجائے نفیس نسخ ہی استعمال کر لیتے تو لاجواب کام ہوتا ۔
بہرحال نہ ہونے سے ہونا بہتر ہے۔ ہم تو ابھی تک منصوبے بنارہے ہیں۔اراکین محفل کچھ مثبت اثر لیجئے اس کا۔ مجھے تو اس کا حال وہ لگ رہا ہے کہ زلزے کے شروع میں سب نے بڑھ چڑھ کے امداد کی اور اب ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھے ہیں۔تجاویزبے شمار تھیں۔ مگر کام ابھی لمبا باقی ہے۔
میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ابھی بیٹھیں اور تب اٹھیں جب کتاب ٹائپ کر لیں۔ مگر شروع تو کریں۔ میں نے شروع کیا تھا۔ دو باب ہو گئے۔مگر اب کئی دن سے دوبارہ بیٹھنے کی فرصت نہیں ملی۔میری کوتاہی ہے میں مانتا ہوں اور اسے دور بھی کروں گا مگر میں کچھ کررہا ہوں نا۔ ایک ادھورا سا منصوبہ تو ہے۔
مگر مجھے اس کے علاوہ پردیسی بھائی کا ترجمہ قرآن کا کام ہی ہوتا نظر آرہا ہے۔ اور بس۔
ہم باتیں کرتے رہ گئے اور کام کرنے والے بازی لےگئے۔ٹھیک ہے کہ ابھی پراجیکٹ سے اتنی امیدیں وابستہ نہیں کرنی چاہیئیں۔ مگر کچھ تو ہو۔ کوئی امید۔
ڈیجیٹل لائبریری کے صفحے پر جاکر کم از کم رجسٹر ہی ہو جائیں۔
دوست آپ کی اس حوالے سے تڑپ لائقِ تحسین اور بہت قابلِ احترام ہے۔ ایک بات یہ ہے کہ اس پراجیکٹ کے حوالے سے آپ کے نوجوان کاندھوں پر بہت ذمہ داری ہے۔ ممکن ہے اس پر کچھ عرصے آپ کو عبد الحلیم شرر صاحب کے ساتھ ہی کام کرنا پڑے مگر انشا اللہ ایک وقت آئے گا کہ ع

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔
 

حسن علی

محفلین
السلام علیکم!
ان پیج فائلز کو پی ڈی ایف فائلز بنانے کیلئے ہمیں فونٹس کو ایمبیڈ کرنا پڑتا ہے، اسی وجہ سے اردو پی ڈی ایف کا سائز بھی کافی بڑا ہوتا ہے (خاص کر اگر آپ نستعلیق فونٹ استعمال کریں)۔ اردو پی ڈی ایف فائلز گوگل تو کیاکوئی بھی سکرپٹ بیسڈ پی ڈی ایف ریڈر نہیں پڑھ سکتا۔ میں نے بہت سر کھپایا ہے بھائی اپنی ویب سائٹ کتاب گھر کے لیے :)

حسن

جیسبادی نے کہا:
پ‌ڈ‌ف بھی دو طرح کی ہوتی ہے، ایک تصویری اور دوسری جس میں فونٹ استعمال ہوتے ہیں۔ فونٹ والی میں تلاش کی جا سکتی ہے، ٹیکسٹ کاپی ہو سکتا ہے، اور گوگل بھی اسے پڑھ لیتا ہے۔ حسن کی تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ تصویری pdf کا ذکر کر رہا ہے۔
 

حسن علی

محفلین
السلام علیکم!
یہ پیجز سٹائل شیٹس کی مدد سے ڈسپلے کئے گئے ہیں، تو صرف ایک لائن ایڈٹ کرنے سے نفیس نسخ یا کوئی بھی دوسرا فونٹ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ناول عید سے پہلے آن لائن کرنے کے چکر میں تہوما فونٹ استعمال کر کے آن لائن کر دیا تھا۔ اب میں دیکھوں گا کہ کونسا فونٹ زیادہ اچھا لگے گا۔ نفیس نسخ یا نفیس نستعلیق :)

حسن

دوست نے کہا:
حسن علی صاحب ہم سے بازی لے گئے۔
اچھی کوشش ہے۔ اگر فونٹ تاہوما کی بجائے نفیس نسخ ہی استعمال کر لیتے تو لاجواب کام ہوتا ۔
ڈیجیٹل لائبریری کے صفحے پر جاکر کم از کم رجسٹر ہی ہو جائیں۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top