نئے الفاظ کی تشکیل و ترویج - اردو کی ممکنہ ترقی کی جانب ایک قدم

ابھی کچھ دن پہلے ویب سائٹ کا ترجمہ ویب گاہ کی صورت میں نظر سے گزرا اور نہایت اچھا معلوم ہوا ۔ یعنی ویبگاہ ایک ایسا لفظ ہے کہ اسے نثر کے علاوہ شعر میں بھی بلاتکلف استعمال کرنے کو جی چاہتا ہے ۔
ظہیرؔ بھائی کا محولہ بالا فقرہ پڑھ کر ایک طرفہ خیال ذہن میں آیا۔ ویب گاہ کا لفظ واقعی نہایت سبک اور خوب صورت ہے۔ میں نے غالباً یہ کہیں پڑھا تھا اور اس کے بعد اردو میں حتیٰ المقدور اسے برتنے کی کوشش کرتا رہا ہوں۔ آج ایک اور قضیے میں لفظ بلاگ (Blog) کے مناسب اردو متبادل کی تلاش ہوئی مگر بوجوہ اسے جوں کا توں لکھ دیا۔
زبانیں زیادہ تر نامیاتی طریق پر خود بخود نمو پاتی اور مردہ ہوتی ہیں۔ مگر اہلِ زبان کا کردار اس ضمن میں کلی طور پر فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ مثلاً انگریزی کی موجودہ صورت اور قوتِ اظہار و ابلاغ میں ایک بہت بڑا کردار ان انگریزی گوؤں کا ہے جو شعوری طور پر اس کی بہتری کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ انھی مصلحین کا ایک طبقہ وہ ہے جو جدید ضروریات کے موافق رنگی برنگی تراکیب (Portmanteaus) وضع کرتا رہتا ہے۔
ویب گاہ کا لفظ اسی قسم کی ایک ترکیب ہے جس میں انگریزی (web) اور فارسی (گاہ) مادوں کو مدغم کیا گیا ہے۔ ٹھیٹھ اصولی لحاظ سے تو یہ ناجائز ہے مگر یہاں ایسا سلیقہ دیکھنے میں آیا ہے کہ کوئی بھونڈا پن یا بدصورتی پیدا نہیں ہوئی بلکہ ایک نہایت خوب صورت اور شیریں کلمہ اہلِ اردو کو نصیب ہو گیا ہے۔
کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اردو والے اپنی زبان کے لیے اسی روش پر مزید کاوشیں کریں اور ایک دوسرے کی رائے اور مشاورت سے نامانوس بدیسی الفاظ کے اچھے اچھے متبادلات تراشیں۔ میں آپ سب کو اس کارِ خیر کی دعوت دیتا ہوں۔ یہ البتہ ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ جب ایک لفظ کی صورت پر مشاورت انجام کو پہنچ جائے تو یہ بھی ہماری ہی ذمہ داری ہو گی کہ اس لفظ کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لائیں تاکہ یہ مساعی محض کھیل کود اور دماغ سوزی کی حد تک نہ رہیں۔ الفاظ سے تو لغتیں بھری پڑی ہیں مگر ان کا رواج اور شیوع ہی دراصل زبان کو زندہ رکھتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ اللہ نے چاہا تو اردو کی خدمت میں محفلین اور محفل کا یہ کردار یاد رکھنے کے قابل ہو گا۔
پہلا پتھر میری طرف سے۔۔۔
اسی نہج پر سوچتے ہوئے مجھے بلاگ کا ترجمہ ویبیاض سوجھا ہے۔ بلاگ خود فی الحقیقت ایک ترکیب ہے جو web+log سے صورت پذیر ہوئی ہے۔ میں نے اسی اصول پر اسے ویب+بیاض کر دیا ہے۔ اس کا املا البتہ مجھے کچھ خاص پسند نہیں آیا۔ اس لیے ایک اور تجویز یہ ہے کہ اسے وبیاض لکھا اور بولا جائے۔
اب آپ کی باری!
 

فرقان احمد

محفلین
اچھوتے اور نادر خیالات!
اسی نہج پر سوچتے ہوئے مجھے بلاگ کا ترجمہ ویبیاض سوجھا ہے۔ بلاگ خود فی الحقیقت ایک ترکیب ہے جو web+log سے صورت پذیر ہوئی ہے۔ میں نے اسی اصول پر اسے ویب+بیاض کر دیا ہے۔ اس کا املا البتہ مجھے کچھ خاص پسند نہیں آیا۔ اس لیے ایک اور تجویز یہ ہے کہ اسے وبیاض لکھا اور بولا جائے۔
ویسے اسے ویب بیاض بھی کیا جا سکتا ہے، یا ویب کتھا بھی چل سکتا ہے!
 
ویسے اسے ویب بیاض بھی کیا جا سکتا ہے، یا ویب کتھا بھی چل سکتا ہے!
ویب کتھا پر غور کیا جا سکتا ہے۔ میں نے لُغوی مفہوم کے قریب رہنے کی کوشش کی تھی مگر کسی بہتر لفظ کے لیے اسے قربان کر دینے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ احباب کی آرا مطلوب ہیں۔
ویب گاہ کی تجویز مقتدرہ قومی زبان کی ہے اور وہ اسے استعمال کرتے ہیں۔
زبردست۔
نویس کا لاحقہ تو تب لگائیں گے جب بلاگ کے لیے کوئی لفظ طے ہو جائے گا۔ کیا خیال ہے؟
لیکن رواج تو اسے راحیل نے دیا ہے
یہ آپ کا دعویٰ ہے؟
مذاق برطرف، اگر یہ ترکیب طے ہوتی ہے تو بلاگر کے لیے وبیاضر کی بجائے اردو قاعدے پر وبیاضی یا وبیاض نویس شاید بہتر رہے گا۔
اچھا ہے....
اور بھی متبادل سامنے آنے چاہئیں....
بسم اللہ!
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اسی نہج پر سوچتے ہوئے مجھے بلاگ کا ترجمہ ویبیاض سوجھا ہے۔ بلاگ خود فی الحقیقت ایک ترکیب ہے جو web+log سے صورت پذیر ہوئی ہے۔ میں نے اسی اصول پر اسے ویب+بیاض کر دیا ہے۔ اس کا املا البتہ مجھے کچھ خاص پسند نہیں آیا۔ اس لیے ایک اور تجویز یہ ہے کہ اسے وبیاض لکھا اور بولا جائے
چونکہ log کے لئے عموما روزنامہ یا روزنامچہ استعمال ہوتا ہے ۔ اس لئے بلاگ کا ترجمہ ویب نامہ یا ویب نامچہ ہوسکتا ہے ۔ ان دونوں میں ویب نامہ مجھے زیادہ بہتر محسوس ہوتا ہے ۔

ویسے اس لڑی میں حسان خان ، محمد وارث اور سید عاطف علی صاحبان جیسے اہلِ علم کو دعوت دینا ضروری ہے کہ وہ قدیم اور معاصر فارسی عربی زبانوں سے واقف ہیں ۔ بہت سارے انگریزی الفاظ کے متبادل جدید فارسی اور عربی میں پہلے ہی موجود ہیں ۔ سو مناسب ہوگا کہ پہلے ان ذخائر کو بھی دیکھ لیا جائے ۔
 

الف عین

لائبریرین
ویب نامہ یا ویب مانچہ اچشھا لگ رہا ہے لیکن فاعل کے لیے ویب نامہ نگار یا ویب نامچہ نگار طویل نہیں ہو جائے گا؟
میری تجویز بلاگ کی ہی ’گ‘ کو مسلمان کر لیا جائے اور ’بلاغ‘ استعمال کیا جائے جس میں کچھ بلاغت بھی ہے!!! بلاگر کے لئے بلاغ نویس یا بلاغ نگار ممکن ہیں۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ویب نامہ یا ویب مانچہ اچشھا لگ رہا ہے لیکن فاعل کے لیے ویب نامہ نگار یا ویب نامچہ نگار طویل نہیں ہو جائے گا؟
میری تجویز بلاگ کی ہی ’گ‘ کو مسلمان کر لیا جائے اور ’بلاغ‘ استعمال کیا جائے جس میں کچھ بلاغت بھی ہے!!! بلاگر کے لئے بلاغ نویس یا بلاغ نگار ممکن ہیں۔
یہ تو بہت ہی زبردست خیال ہے ۔ تو پھر پڑھوا ئیے کلمہ بلاگ کو ۔ بلاغ اور بلاغ نویس دونوں ہی اچھے لگ رہے ہیں اور کسی تعریف اور وضاحت کے محتاج بھی نہیں ہونگے ۔
 
میری رائے میں جیسے استاد محترم الف عین صاحب نے اردو کی بنیادی ساخت کو مدنظر رکھ کر تجویز دی ہے ایسے ہی اگر استاذی @یعقوب آسی صاحب رہنمائی فرمائیں اور اس روشنی میں ان جیسے دیگر ماہرین بھی متفق ہوجائیں تو نئے الفاظ کی تشکیل میں زیادہ مددگار ہوگا۔
 

باسم

محفلین
ویب اور بلاگ تو خود سہل مختصر اور اردو کے قریب ہیں ہاں ڈیش بورڈ کنٹرول پینل جیسے الفاظ کی تشکیل نو کی جانی چاہیے
 
Top