دوست نے کہا:ہمارے نزدیک یہ صرف ایک نشان ہے جو عام استعمال میں "ٹھیک" کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
دیوی ہے تو ہوتی رہے ہمیں کوئی غرض نہیں بلکہ آسان الفاظ میں بھاڑ میں جائے ان کی دیوی۔۔
وہ تو ٹھیک ہے دوست بھائی لیکن لفظ Nike جہاں لکھا ہوا ہو۔اس سے بچنا بہتر ہے۔دوست نے کہا:ہمارے نزدیک یہ صرف ایک نشان ہے جو عام استعمال میں "ٹھیک" کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
دیوی ہے تو ہوتی رہے ہمیں کوئی غرض نہیں بلکہ آسان الفاظ میں بھاڑ میں جائے ان کی دیوی۔۔
سلامشمشاد نے کہا:راسخ بھائی اس طرح تو ان کے کتنے ہی دیوتا اور دیویاں ہیں اور ہندو مذہب کے تو بے شمار ہیں، بات ہے ماننے کی تو ظاہر ہے کہ ہم مسلمان صرف اور صرف ایک اللہ کو مانتے ہیں اور صرف اور صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں۔ باقی سب کی نفی کرتے ہیں۔
اس پمفلٹ میں یہ تو کہیں نہیں لکھا ہوا کہ گناہ ہوگا۔۔ یہ ایک عشقیہ پیرائے کی بات ہے۔ جیسا کے رضا بھائی نے پہلے ہی ساتھ لکھا ہے۔ ورنہ اس کو لکھنے میں کوئی گناہ نہیں ہے۔fahim نے کہا:دوستوں میرا کہنا تو یہ ہےکہ
ساری بات ہے عقیدے اور سوچ کی
ظاہر ہے کوئی بھی مسلمان nike یا اس کے نشان کو یہ سوچ کر یا اس عقیدےسے استعمال میں نہیں لاتا ہوگا کے یہ کسی کافروں کی دیوی کا نام یا نشان ہے اس کو کوئی اہمیت دیتا ہی نہیں ہوگا
تو یہ کہنا غلط ہے کہ اس کو استعمال میں لانا گناہ ہے
ہاں اگر کوئی اس عقیدے یا سوچ سے استعمال میں لائےکہ میں اس دیوی کے نام یا نشان کو استعمال میں لارہا ہوں تو یہ غلط ہے
اگر میں نے کچھ غلط کہا ہو تو اللہ تعالٰی مجھے معاف فرمائے۔
ہم مسلمانوں نے ایسی چیزوں کو کچھ زیادہ ہی سوچنا شروع کر دیا ہے۔ بجائے اس کے کہ ہم ان باتوں کو کریں جو اللہ کے راستے پر لے جاتی ہیں، ہم نے مغرب کی برائی کرنے کے الگ الگ طریقے نکال رکھے ہیں۔ اور یہی کام وہ لوگ بھی کرتے ہیں۔ کچھ تو فرق ہو مسلمانوں اور ان میں۔رضا نے کہا:السلام علیکم!
ہم عشق کے بندے ہیں کیوں بات بڑھائی ہے۔