سید فصیح احمد
لائبریرین
میں نے کہا " میں ہر قیمت مسکراؤں گا "
اس نے میرا چہرا مسخ کر دیا، میرے گال چھید ڈالے ، ہونٹ جڑ سے اکھاڑ پھینکے ۔۔۔ پھر میرے ماندہ جبڑے گرم سلائی سے سی دیئے!!
میں پھر بھی مسکرا رہا تھا! ۔۔۔ اور سوچ رہا تھا ۔۔۔ ( کتنا نادان ہے نا !! )
اس نے میرا چہرا مسخ کر دیا، میرے گال چھید ڈالے ، ہونٹ جڑ سے اکھاڑ پھینکے ۔۔۔ پھر میرے ماندہ جبڑے گرم سلائی سے سی دیئے!!
میں پھر بھی مسکرا رہا تھا! ۔۔۔ اور سوچ رہا تھا ۔۔۔ ( کتنا نادان ہے نا !! )
آخری تدوین: