اکثر غیر مسلم ایمان لاتے وقت فرطِ جذبات سے رونے لگتے ہیں۔۔۔
یہ اُسی محبت کا اثر ہوتا ہے جس کی چوٹ ’’عالَمِ الست‘‘ میں اللہ تعالیٰ نے ہمارے دلوں پر ’’الستُ بِربِّکم‘‘ کہہ کر لگائی تھی۔۔۔
پہلے زمانے کے پہلوانوں میں مشہور تھا کہ جب پُروا ہوا چلتی ہے تو اکھاڑے میں لگی ساری چوٹیں تازہ ہوجاتی ہیں۔۔۔
ایسے ہی ہم جو کوئی بھی ہوں دل میں اللہ کی محبت کی چوٹ کھائے بیٹھے ہیں۔۔۔
بس پُروا ہوا چلنے کی دیر ہوتی ہے، ساری چوٹیں اُبھر آتی ہیں ؎
دل ازل سے تھا کوئی آج کا شیدائی ہے
تھی جو اک چوٹ پرانی وہ اُبھر آئی ہے
امید ہے آج آپ کے ایک دیرینہ سوال کا جواب مل گیا ہوگا
جاسمن صاحبہ!!!