محمد حسین
محفلین
نالہ ہے یا بندگی خاموش ہے
نغمہ ہائے زندگی خاموش ہے
ظلمتوں کا مارا کوئی کیا کہے
کیا ہوئی تابندگی؟‘ خاموش ہے
بُت تھے حیرت سے ہم اور سمجھے یہ وہ
باعثِ شرمندگی خاموش ہے
ہوں قفس میں بند پنچھی کی طرح
آنکھوں سے بہتی ندی خاموش ہے
باتوں سے رشتے بنے‘ دل میں مگر
زیرِ پردہ گندگی خاموش ہے
بولنے کے ہم نہیں لائق حسین
انتخاب ِ زندگی خاموش ہے
نغمہ ہائے زندگی خاموش ہے
ظلمتوں کا مارا کوئی کیا کہے
کیا ہوئی تابندگی؟‘ خاموش ہے
بُت تھے حیرت سے ہم اور سمجھے یہ وہ
باعثِ شرمندگی خاموش ہے
ہوں قفس میں بند پنچھی کی طرح
آنکھوں سے بہتی ندی خاموش ہے
باتوں سے رشتے بنے‘ دل میں مگر
زیرِ پردہ گندگی خاموش ہے
بولنے کے ہم نہیں لائق حسین
انتخاب ِ زندگی خاموش ہے
مدیر کی آخری تدوین: