محمداحمد
لائبریرین
سڈنی: آسٹریلیا کے ایک نامعلوم قاری نے 25 سال پہلے سڈنی کی ویوری کاؤنسل لائبریری سے ایک کتاب جاری کروائی تھی جو اس نے چند روز پہلے ہی ایک معذرتی نوٹ کے ساتھ واپس لوٹا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ روز پہلے ویوری کاؤنسل لائبریری کی جانب سے ایک ٹویٹ کی گئی جس میں کسی نامعلوم لائبریری ممبر کے لکھے ہوئے معذرتی نوٹ کا عکس بھی شامل تھا (لیکن نام پوشیدہ رکھا گیا تھا)۔
معذرتی نوٹ میں نامعلوم قاری نے لکھا تھا کہ اس نے 1994ء میں فلسفے کی ایک کتاب (رچرڈ اوسبورن کی ’’فلاسوفی فار بگنرز‘‘) لائبریری سے جاری کروائی تھی جو وہ کچھ ذاتی مسائل کی بناء پر واپس نہیں کرسکا۔ اپنی اس حرکت پر معذرت کرتے ہوئے اس نے یہ کتاب لائبریری کو واپس بھجوا دی ہے تاکہ فلسفے کا ’’کوئی اور شوقین اس سے فائدہ اٹھا سکے۔‘‘
لائبریری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ پر کتاب واپس نہ کرنے پر ہر روز کے حساب سے تھوڑا تھوڑا جرمانہ لگایا جاتا ہے اور اس ایک کتاب پر 25 سال کا جرمانہ 1820.27 آسٹریلوی ڈالر (1 لاکھ 92 ہزار پاکستانی روپے) بنتا ہے جسے لائبریری انتظامیہ نے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’’ہم اتنے پاگل کیسے ہوسکتے ہیں؟‘‘ لائبریری نے اپنی ٹویٹ میں جرمانہ معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لکھا۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز
تفصیلات کے مطابق کچھ روز پہلے ویوری کاؤنسل لائبریری کی جانب سے ایک ٹویٹ کی گئی جس میں کسی نامعلوم لائبریری ممبر کے لکھے ہوئے معذرتی نوٹ کا عکس بھی شامل تھا (لیکن نام پوشیدہ رکھا گیا تھا)۔
معذرتی نوٹ میں نامعلوم قاری نے لکھا تھا کہ اس نے 1994ء میں فلسفے کی ایک کتاب (رچرڈ اوسبورن کی ’’فلاسوفی فار بگنرز‘‘) لائبریری سے جاری کروائی تھی جو وہ کچھ ذاتی مسائل کی بناء پر واپس نہیں کرسکا۔ اپنی اس حرکت پر معذرت کرتے ہوئے اس نے یہ کتاب لائبریری کو واپس بھجوا دی ہے تاکہ فلسفے کا ’’کوئی اور شوقین اس سے فائدہ اٹھا سکے۔‘‘
لائبریری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ پر کتاب واپس نہ کرنے پر ہر روز کے حساب سے تھوڑا تھوڑا جرمانہ لگایا جاتا ہے اور اس ایک کتاب پر 25 سال کا جرمانہ 1820.27 آسٹریلوی ڈالر (1 لاکھ 92 ہزار پاکستانی روپے) بنتا ہے جسے لائبریری انتظامیہ نے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’’ہم اتنے پاگل کیسے ہوسکتے ہیں؟‘‘ لائبریری نے اپنی ٹویٹ میں جرمانہ معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لکھا۔
بشکریہ ایکسپریس نیوز