محمداحمد
لائبریرین
’الکیمسٹ، الیون منٹس، ایڈلٹری، ورونیکا ڈسائیڈ ٹو ڈائے، دی زاہر، جرنی، لو، لائف اور ایلف‘ سمیت متعدد شہرہ آفاق ناول لکھنے والے برازیلین نژاد سوئس ناول نگار پاؤلو کویلہو کی جانب سے بلوچستان کتابیں بھیجنے کی اپیل پر کئی لوگ حیران رہ گئے۔
پاؤلو کویلہو نے 17 اگست کو اپنی ایک ٹوئٹ میں پاکستانی ویب سائٹ کی خبر شیئر کرتے ہوئے دنیا بھر کے لوگوں کو اپیل کی کہ وہ پاکستان کے پسماندہ ترین صوبے بلوچستان کتابیں بھیجیں۔
پاؤلو کویلہو نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں لکھا کہ ’بلوچستان کتابیں بھیجیں، وہ (بلوچستان کے نوجوان) لائبریریاں بنا رہے ہیں‘
شہرت یافتہ ناول نگار، ڈراما نگار، مصنف اور نغمہ نگار کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹ پر نہ صرف پاکستانی لوگ بلکہ دنیا بھر کے دیگر لوگ بھی حیران رہ گئے کہ انہوں نے کیسے پاکستان کے پسماندہ صوبے میں بنائی جانے والی لائبریریوں کی خبر پڑھی۔
زیادہ تر لوگوں کا خیال تھا کہ پاؤلو کویلہو نے شاید گوگل پر اپنے نام کا الرٹ لگا رکھا ہوگا، جس وجہ سے ہی انہیں نوجوانوں کی جانب سے بلوچستان میں لائبریریاں بنانے والی خبر پڑھنے کو ملے ہوگی۔
شہرت یافتہ مصنف نے جس مضمون کا لنک شیئر کیا، اس میں بتایا گیا تھا کہ بلوچستان میں پاؤلو کویلہو اور ترک ناول نگار 48 سالہ ایلف شفق بہت مقبول ہیں۔
مذکورہ مضمون میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح بلوچستان کے کچھ نوجوان صوبے کے مختلف علاقوں میں نوجوانوں میں شعور لانے کے لیے لائبریریوں کا قیام عمل میں لا رہے ہیں۔
پاؤلو کویلہو کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد کئی پاکستانی اور دیگر ممالک کے لوگوں نے ان کی اپیل پر دلچسپ حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ بھی کیا۔
پاؤلو کویلہو نہ صرف دنیا بھر میں بلکہ پاکستان میں بھی سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے ناول نگار ہیں اور ان کے چند ناولز کو اردو سمیت پاکستان کی دیگر مقامی زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جا چکا ہے۔
پاؤلو کویلہو کا سب سے مشہور ناول (الکیمسٹ) ہے جو 1988 میں سب سے پہلے پورچوگیزی زبان میں شائع ہوا اور ان کے مذکورہ ناول کے 70 کے قریب زبانوں میں تراجم ہوچکے ہیں۔
پاؤلو کویلہو کے مذکورہ ناول کا اردو میں کیمیا گر کے نام سے ترجمہ ہوچکا ہے جب کہ ان کے اسی ناول کو سندھی زبان سمیت دیگر مقامی زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جا چکا ہے۔
اسی طرح پاؤلو کویلہو کے دوسرے مقبول ناولز (الیون منٹس) کا ترجمہ گیارہ منٹ کے نام سے ہوچکا ہے اور اسی ناول کا ترجمہ سندھی سمیت دیگر زبانوں میں بھی ہوچکا ہے۔
پاؤلو کویلہو کے ناول (ایڈلٹری) کا ترجمہ زناکاری اور (ورونیکا ڈسائیڈ ٹو ڈائے) کا بھی اردو میں ترجمہ ہوچکا ہے۔
پاؤلو کویلہو کے ناول کیمیا گر کی کہانی خزانے کی تلاش میں نکلنے والے نوجوان کے گرد گھومتی ہے۔
ان کے ناول گیارہ منٹ کی کہانی ایک ایسی نوجوان خاتون کے گرد گھومتی ہے جو اچھے کی تلاش میں جسم فروش بن جاتی ہیں۔
پاؤلو کویلہو کی جانب سے لوگوں کو بلوچستان کتابیں بھجوانے کی اپیل سے قبل ہی صوبے کی ایک مقامی سماجی تنظیم (بلوچستان یوتھ اگینسٹ کورونا وائرس) بی وائے اے سی) نامی تنظیم نے بھی بلوچستان کے لیے کتابیں کے تحت صوبے کے متعدد شہروں میں بننے والی نئی لائبریریوں کو کتابوں کے تحائف دیے تھے۔
بی وائے اے سی تنظیم کو رواں برس ہی کورونا کے باعث پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا تھا اور مذکورہ تنظیم کے تحت جہاں صوبے کے کورونا سے متاثرہ گھرانوں میں راشن اور ادویات سمیت دیگر اشیائے ضروریات تقسیم کیں، وہیں اسی تنظیم نے نئی بننے والی لائبریریوں کو کتابوں کے تحائف بھی دیے۔
بی وائے اے سی سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں لائبریریوں کے قیام کے لیے کوشاں سراج شیخ سمیت ان کے دیگر دوستوں نے لوگوں کو اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان کی لائبریریوں کے لیے کتابوں کے تحائف بھیجیں۔
بشکریہ ڈان نیوز