ناٹو کے رسدی اخراجات میں پاکستان کی اہمیت

ساجد

محفلین
511059252.jpg
امریکہ کی ڈیفنس لاجسٹک ایجنسی کے ڈائریکٹر وائس ایڈمرل مارک ہارنیچک نےافغانستان پر قابض ناٹوفورسز کی سپلائی لائن پر اٹھنے والے اخراجات پر چند خصوصی تفصیلات مہیا کی ہیں۔​
وائس ایڈمرل ہارنیچک کے مطابق ،موجودہ زمینی راستے سے ، امریکہ سے بھیجے جانے والے ہر ایک کارگو کنٹینر پر کم و بیش بیس ہزار20,000 امریکی ڈالرز کا خرچ آتا ہے اور اگر یہی کنٹینر سمندری راستے کے ذریعے کراچی ارسال کیا جائے اور وہاں سے اسے افغانستان کی سرحد تک منتقل کرنے پر محض ایک تہائی خرچ آئے گا۔
اس کو لیون پنیٹا کے اس دعوے کے ساتھ نتھی کر کے دیکھا جائے جس میں وہ کہتے ہیں کہ پاکستانی راستہ بند ہونے کے سبب ماہانہ ایک سو 100ملین ڈالر کا اضافی خرچ آ رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ماہانہ پچھتر ہزار75,000 کنٹینرز ارسال کئے جاتے ہیں۔
پچھلے برس نومبر سے پاکستان نے ناٹو سپلائی کے لئے اپنی سرحد بند کر رکھی ہے جب امریکی فوج کے دو پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملے میں 24 فوجی جوان جاں بحق ہو گئے تھے۔پاکستان نے اس شرط پر سپلائی بحال کرنے پر آمادگی ظاہر کر چکا ہے کہ اسے ہر کنٹینر پر 1500 ڈالر ادا کئے جائیں، ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اس صورت میں امریکہ ایک بڑی بچت سے مستفید ہو سکتا ہے لیکن لیون پنیٹا اس پیشکش کوپاکستان کی "بھاؤ بڑھانے کی کوشش" کہہ چکے ہیں۔
 

Fawad -

محفلین
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


نيٹو سپلائ کی بحالی ايک محفوظ ، پرامن اور خوشحال افغانستان اور خطے ميں ہمارے مشترکہ مقاصد کے حصول کی جانب باہمی تعاون کی ايک عمدہ مثال ہے۔ افراد کے مابين تعلقات کے فروغ سے ليکر تجارت جيسے مشترکہ مفادات پر مبنی معاملات میں بہتری کے ليے امريکہ اور پاکستان مل کر کام کرتے رہیں گے ۔ دونوں ممالک کے مابين ايسے تعلقات ہونے چاہيے جو پائيدار، اسٹريجک اور شفاف ہوں اور جن کی بنياد پر دونوں اقوام اور خطے کے تحفظ اور ترقی کی رفتار ميں بہتری لائ جا سکے۔

جيسا کہ سفير شيری رحمان نے واضح کيا کہ" ہم وزير خارجہ ہيلری کلنٹن کے بيان کا خير مقدم کرتے ہیں اور اميد رکھتے ہیں کہ اب حالات باہمی تعلقات ميں بہتری کی جانب گامزن ہونگے - ميں پر اميد ہوں کہ دونوں ممالک کئ اہم معاملات پر متفق ہو سکتے ہیں جن ميں خاص طور پر خطے ميں امن کی بحالی بھی شامل ہے۔ "


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 
Top