فرذوق احمد
محفلین
اے دردِ ہجر یار غزل کہہ رہا ہوں میں
بے موسمِ بہار غزل کہہ رہا ہوں مہیں
میرے بیانِ غم کا تسلسل نہ ٹوٹ جائے
گیسئوں ذرا سنوار غزل کہہ رہا ہوں میں
راز و نیازِ عشق میں کیا دخل ہے تیرا
ہٹ فکرِ روزگار غزل کہہ رہا ہوں میں
ساقی بیانِ شوق میں رنگینیاں بھی ہو
لا جامِ خوشگوار غزل کہہ رہا ہوں میں
تجھ سا سخن شناس کو ئی دوسرا نہیں
سن لے خیالِ یار غزل کہہ رہا ہوں میں
----------------------------------------- ناصر کاظمی
------------------------------------------------- گائیک ----- غلام علی خان صاحب
بے موسمِ بہار غزل کہہ رہا ہوں مہیں
میرے بیانِ غم کا تسلسل نہ ٹوٹ جائے
گیسئوں ذرا سنوار غزل کہہ رہا ہوں میں
راز و نیازِ عشق میں کیا دخل ہے تیرا
ہٹ فکرِ روزگار غزل کہہ رہا ہوں میں
ساقی بیانِ شوق میں رنگینیاں بھی ہو
لا جامِ خوشگوار غزل کہہ رہا ہوں میں
تجھ سا سخن شناس کو ئی دوسرا نہیں
سن لے خیالِ یار غزل کہہ رہا ہوں میں
----------------------------------------- ناصر کاظمی
------------------------------------------------- گائیک ----- غلام علی خان صاحب