Wasiq Khan
محفلین
نا کپڑے ہي بدلے نا حال اچھا
نا کپڑے ہي بدلے نا حال اچھا ہے
کس منحوس نے کہا تھا کے شادي کا خيال اچھا ہے
ہم تُو بچپن سے عاشق رہے ، جانتے ہيں
ايک دوشيزہ سے کئي حسيناؤں کا جنجال اچھا ہے
ميں نے پوچھا کے کوئي دوست کوئي بوائے فرينڈ
مسکراتي ہوئي بولي کے سوال اچھا ہے
بہت ڈھونڈے بہانے بھي تُو ایسا ہے کے کبھي کبھي
ميري اماں کا ہلکا سا جلال اچھا ہے
لذتيں فلرٹ و وفا کي ہيں اپني اپني
مستقل نا حسن اچھا نا جمال اچھا ہے
ازدواجي زندگي اپني کا مقدر کيا معلوم
اس کا کمال اچھا ہے نا زوال اچھا ہے
شادي اپني جگہ ، پر يہ حقيقت ہے سوني
تيرے اندازِ بياں سے کہيں تيرا احوال اچھا ہے