نزع کا عالم

ظفری

لائبریرین
ایک صاحب بھری بس میں مسافروں میں پھنسے کھڑے ہوئے تھے ۔ ایک بھاری بھرکم مسافر کا پاؤں ان کے پاؤں پر آگیا ۔ وہ صاحب زیادہ دیر تکلیف برداشت نہیں کرسکے اور بھاری بھر کم مسافر سے بولے " آپ کے خیال میں نزع کا عالم اچھا ہے یا موت کا ۔ ؟ "
بھاری بھر کم مسافر بولا " ظاہر ہے کہ موت اچھی ہے ۔ "
وہ صاحب بولے " تو خدارا اپنا دوسرا پاؤں بھی میرے پاؤں پر رکھ دیں ۔ "
 

فہیم

لائبریرین
ظفری بھائی آپ کے دو لطائف مجھے کافی پسند ہیں۔
ان کا میں پہلے بھی ذکر کرچکا ہوں۔
ایک تو حرف بحرف یاد ہے۔
لیکن دوسرا کچھ دماغ سے مٹا مٹا سا ہوگیا ہے۔

وہ ذرا دہرا تو دیں ایک بار پھر:)

اس میں دو طوطوں اور ایک طوطی کا ذکر ملتا ہے:p
 

ظفری

لائبریرین
میرا خیال ہے تم اس لطیفے کی بات کر رہے ہو ۔

ایک صاحب نے ایک طوطی پال رکھی تھی لیکن وہ ہر آنے جانے والے کو بے نقط سناتی تھی۔ وہ صاحب بہت پریشان ہوتے کہ بےعزتی کا باعث بنتی تھی۔
ایک دفعہ وہ کسی کے ہاں ملنے گئے تو انہوں نے دیکھا ایک پنجرے میں دو طوطے بند ہیں۔ ایک کے ہاتھ میں تسبیح ہے اور دوسرا سر بسجود۔ دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ کہنے لگے “ آپ کے طوطے دیکھ کر بہت دل خوش ہوا۔ ایک ہمارے ہاں ہے کہ باعث شرمندگی و ندامت۔ اگر آپ کہیں تو اسے کچھ دنوں کے لیے یہاں ان کے پاس چھوڑ جاؤں کہ صحبت کا ہی کچھ اثر ہو جائے۔“
میزبان سے اجازت ملنے پر وہ اسی وقت روانہ ہوئے اور اپنا پنجرہ لے آئے۔ طوطی کو پنجرے سے نکالا اور ان کے پنجرے میں منتقل کر دیا۔

اس پر تسبیح بردار طوطا زوردار آواز میں سربسجود طوطے سے مخاطب ہوا “ اٹھ جا بے دعا قبول ہو گئی۔“
 

dxbgraphics

محفلین
میرا خیال ہے تم اس لطیفے کی بات کر رہے ہو ۔

ایک صاحب نے ایک طوطی پال رکھی تھی لیکن وہ ہر آنے جانے والے کو بے نقط سناتی تھی۔ وہ صاحب بہت پریشان ہوتے کہ بےعزتی کا باعث بنتی تھی۔
ایک دفعہ وہ کسی کے ہاں ملنے گئے تو انہوں نے دیکھا ایک پنجرے میں دو طوطے بند ہیں۔ ایک کے ہاتھ میں تسبیح ہے اور دوسرا سر بسجود۔ دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ کہنے لگے “ آپ کے طوطے دیکھ کر بہت دل خوش ہوا۔ ایک ہمارے ہاں ہے کہ باعث شرمندگی و ندامت۔ اگر آپ کہیں تو اسے کچھ دنوں کے لیے یہاں ان کے پاس چھوڑ جاؤں کہ صحبت کا ہی کچھ اثر ہو جائے۔“
میزبان سے اجازت ملنے پر وہ اسی وقت روانہ ہوئے اور اپنا پنجرہ لے آئے۔ طوطی کو پنجرے سے نکالا اور ان کے پنجرے میں منتقل کر دیا۔

اس پر تسبیح بردار طوطا زوردار آواز میں سربسجود طوطے سے مخاطب ہوا “ اٹھ جا بے دعا قبول ہو گئی۔“

:rollingonthefloor: :rollingonthefloor: :rollingonthefloor:
 

فہیم

لائبریرین
میرا خیال ہے تم اس لطیفے کی بات کر رہے ہو ۔

ایک صاحب نے ایک طوطی پال رکھی تھی لیکن وہ ہر آنے جانے والے کو بے نقط سناتی تھی۔ وہ صاحب بہت پریشان ہوتے کہ بےعزتی کا باعث بنتی تھی۔
ایک دفعہ وہ کسی کے ہاں ملنے گئے تو انہوں نے دیکھا ایک پنجرے میں دو طوطے بند ہیں۔ ایک کے ہاتھ میں تسبیح ہے اور دوسرا سر بسجود۔ دیکھ کر بہت خوش ہوئے۔ کہنے لگے “ آپ کے طوطے دیکھ کر بہت دل خوش ہوا۔ ایک ہمارے ہاں ہے کہ باعث شرمندگی و ندامت۔ اگر آپ کہیں تو اسے کچھ دنوں کے لیے یہاں ان کے پاس چھوڑ جاؤں کہ صحبت کا ہی کچھ اثر ہو جائے۔“
میزبان سے اجازت ملنے پر وہ اسی وقت روانہ ہوئے اور اپنا پنجرہ لے آئے۔ طوطی کو پنجرے سے نکالا اور ان کے پنجرے میں منتقل کر دیا۔

اس پر تسبیح بردار طوطا زوردار آواز میں سربسجود طوطے سے مخاطب ہوا “ اٹھ جا بے دعا قبول ہو گئی۔“


ہاہاہاہاہاہاہاہاہا
شکریہ ظفری بھائی پڑھ کر ایک بار پھر ہنسی آگئی:grin:
 

ظفری

لائبریرین
ہاہاہاہاہاہاہاہاہا
شکریہ ظفری بھائی پڑھ کر ایک بار پھر ہنسی آگئی:grin:
چھوٹے بھائی ! شکریہ تو شمشاد بھائی کا ادا کرو کہ یہاں اس محفل میں یہ لطیفہ انہوں نے شئیر کیا تھا ۔ ہوسکتا ہے میں‌ نے کہیں اور اس کا ذکر کیا ہو۔ :)
 
Top