سعادت
تکنیکی معاون
یہ ایک دلچسپ سوال ہے، لیکن خود SIL کا ہی یہ کہنا ہے کہ گریفائٹ اور اوپن ٹائپ ایک دوسرے کی حریف ٹیکنالوجیز نہیں ہیں، اور گریفائٹ کا ایک مقصد اقلیتی زبانوں کی سپّورٹ ہے:لیکن سوال یہ بنتا ہے گریفائٹ انجن کو کس حد تک انڈسٹری اڈاپٹ کرے گی؟ کیونکہ اس کے بغیر فانٹ ساز تو اس کو ٹارگٹ نہیں کریں گے۔
Graphite was developed primarily to address the generic shaping problem where current OpenType shaping engines do not address the specific needs of a font developer and the lead time on any changes to address those needs become prohibitive. This is a particular issue when creating solutions for some minority languages. In effect OpenType addresses the 80% problem and Graphite the 20% problem (or is that the 98% problem and the 2% problem?)
نستعلیق (اور دیگر سکرپٹس جہاں ٹکراؤ کی خودکار پڑتال کی ضرورت ہو) کے تناظر میں گریفائٹ، ڈیکوٹائپ کے ACE کی طرز پر ایک سپیشلائزڈ نظام ہے۔ ان دونوں لے آؤٹ سسٹمز کا اوپن ٹائپ کی طرح ہر جگہ دستیاب ہونا کم از کم مستقبل قریب میں تو مشکل ہی نظر آتا ہے، لیکن سپیشلسٹ ضروریات کے لیے بہرحال یہ دونوں موجود تو ہیں۔ گریفائٹ آزاد مصدر بھی ہے، تو اس کا دیگر، خصوصاً آزاد مصدر، ایپلیکیشنز میں سپّورٹ کیے جانے کا سکوپ بھی زیادہ ہے۔
ویسے، کچھ عرصے سے اوپن ٹائپ کی سپیسیفیکیشن میں تبدیلیوں اور اضافے کا ذکر بھی سننے میں آ رہا ہے۔ بہداد اسفھبد نے اس ضمن میں اپنی wishlist بھی شیئر کی تھی، جس میں ایک نکتہ بہتر پوزیشننگ کا بھی ہے:
Next-gen layout: Add on top of GPOS new 2D-capable positioning using boxes and glues, capable of handling Nastaliq, as well as optical kerning, etc.
اب دیکھیے کیا بنتا ہے۔