نسوار نامہ

ربیع م

محفلین
ہمارے والد صاحب یونیورسٹی کے زمانہ سے سگریٹ پیتے تھے۔ بقول ان کے "کبھی ابو(ہمارے دادا) کے پیسوں سے سگریٹ نہیں پی۔ کبھی دادا کے سامنے سگریٹ نہیں پی۔ نوے کی دہائی کے اوائل میں ایک دن میں 2 گولڈ لیف کی ڈبی ختم کرتے تھے۔ دادا مرحوم پان کھاتے تھے۔ آخری ایک دو سال میں دانت کم ہو جانے کے باعث پان چھوڑ کر سگریٹ پینا شروع ہو گئے۔ آخر میں وہ بھی چھوڑ دی۔
ابو نے بھی ایک دن سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا، اور اس دن کے بعد نہیں پی۔ کسی علاج کی ضرورت نہیں پیش آئی۔ :)
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہم چاروں بھائیوں میں سے کوئی بھی سگریٹ کے قریب بھی نہیں پھٹکا۔ :)
میرے والد صاحب بھی ہمارے بچپن میں پیتے تھے لیکن بالآخر سگریٹ نوشی ترک کر دی.
 
نسوار تمباکو سے بنایا جاتا ہے. کچھ چونا اور راکھ بھی ڈالی جاتی ہے.
پودینے کا ست بھی ہوتا ہے۔
ویسے نسوار کا نشہ افضل نشہ ہے فضائل پٹھان نامی کتاب میں اس کے بہت سے فضائل بیان کئیے گئے ہیں. :D:p
ایک پختون سے سنا تھا کہ نسوار جنت کا میوہ ہے۔
 
کیا اب 18 سال سے کم بچوں کو سگریٹ بیچنے پر پابندی ہے؟
شاید پچھلے سال ہی قانون پاس ہوا ہے۔ سگریٹ ساز اداروں کے لیے لازم ہے کہ وہ سگریٹ کے پیکٹ پر یہ تحریر درج کریں۔
'18 سال سے کم عمر افراد کو فروخت ممنوع ہے۔ وازرت صحت حکومت پاکستان'
یہی تحریر سگریٹ فروشوں کو نمایاں طور پر اپنی دکان پر لگانے کی ہدایات بھی کی گئی تھیں اور میں نے مختلف جگہوں پر ایسے پوسٹرز دیکھے بھی ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
کیا اب 18 سال سے کم بچوں کو سگریٹ بیچنے پر پابندی ہے؟
ایک اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ٹی وی چینلز پر ایک زمانے سے سگریٹ کمپنیوں کے اشتہارات پر مکمل پابندی عائد ہے، اسی طرح اخبارات وغیرہ کوبھی ایسے اشتہارات شائع کرنے کی اجازت نہیں ہے؛ یوں نوجوان نسل میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں کسی حد تک کمی ضرور واقع ہوئی ہے۔
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
ایک اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان میں ٹی وی چینلز پر ایک زمانے سے سگریٹ کمپنیوں کے اشتہارات پر مکمل پابندی عائد ہے، اسی طرح اخبارات وغیرہ کوبھی ایسے اشتہارات شائع کرنے کی اجازت نہیں ہے؛ یوں نوجوان نسل میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں کسی حد تک کمی ضرور واقع ہوئی ہے۔
یہاں ٹی وی اور ریڈیو پر سگریٹ کے اشتہار 1971 سے منع ہیں۔
 

آصف اثر

معطل
اگر کوئی خالص سگریٹ نوشی ہی کرتا ہو اور صدقِ دل سے ترک کرنا چاہتا ہو تو علاج کی ضرورت نہیں۔ :)
ہمارے یہاں ایک آدمی نے یک دم چرس پینا چھوڑ دیا تھا اور اب تک دوبارہ منھ کو نہیں لگایا۔ یہ میرے لیے انتہائی حیرت کی بات تھی! اس دن سےمیرے لیے ”عادت“ اور ”لَت“ کی اصطلاحات بے معنی ہوگئیں ہیں۔
 

زیک

مسافر
ہمارے یہاں ایک آدمی نے یک دم چرس پینا چھوڑ دیا تھا اور اب تک دوبارہ منھ کو نہیں لگایا۔ یہ میرے لیے انتہائی حیرت کی بات تھی! اس دن سےمیرے لیے ”عادت“ اور ”لَت“ کی اصطلاحات بے معنی ہوگئیں ہیں۔
چرس تمباکو کی نسبت کم addictive ہے
 
الائچی اور پودینے کا ست فرمائش پر ڈالا جاتا ہے. تارا نامی پیکٹ میں پودینے کا ست ہوتا ہے.
برخوردارخردسال اے خان کا اشیائے نشہ آور کی بابت اس قدر جامع اورمفصل معلومات کا حامل ہونا مابدولت کےلئے بلاشبہ باعث حیرت وتشویش ہے۔:):)
 
Top