ہمارے والد صاحب یونیورسٹی کے زمانہ سے سگریٹ پیتے تھے۔ بقول ان کے "کبھی ابو(ہمارے دادا) کے پیسوں سے سگریٹ نہیں پی۔ کبھی دادا کے سامنے سگریٹ نہیں پی۔ نوے کی دہائی کے اوائل میں ایک دن میں 2 گولڈ لیف کی ڈبی ختم کرتے تھے۔ دادا مرحوم پان کھاتے تھے۔ آخری ایک دو سال میں دانت کم ہو جانے کے باعث پان چھوڑ کر سگریٹ پینا شروع ہو گئے۔ آخر میں وہ بھی چھوڑ دی۔
ابو نے بھی ایک دن سگریٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا، اور اس دن کے بعد نہیں پی۔ کسی علاج کی ضرورت نہیں پیش آئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہم چاروں بھائیوں میں سے کوئی بھی سگریٹ کے قریب بھی نہیں پھٹکا۔