اچھا موضوع ہے ۔۔۔
میجر عزیز بھٹی شہید کے پڑوسی (لادیاں گاوں کے پڑوس گاوں بنگیال اور لنگڑیال کا باسی) ہونے کے ناتے سوچا کچھ میں بھی کہتا چلوں ۔۔
پہلے
سلام ماوں کے ان لالوں کو جن کی زندگی ہماری زندگیوں کے کام آ گئی
۔۔۔ اور ہم اس زندگی کا ہندی آملیٹ بنا رہے ہیں
راشد منہاس بذات خود کوئی ایسا راز نہیں رکھتے تھے اصل راز اس انسٹرکٹرمیر جعفر و صادق کی مکروہ نسل سے تعلق رکھنے والے شخص کے پاس تھے ۔۔۔ انسٹرکٹر خود جہاز نہیں لے کر جا سکتا تھا کیونکہ انسٹرکٹر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ جہاز اڑایا اور نکل گئے کافی مرحلے ہوتے ہیں جہاز تک رسائی کے اور اکیلے اڑانے کی کوئی وجہ دینی پڑتی ہے اور اڑنے کے بعد اگر آپ کا رخ بھارت کی طرف ہو تو آپ کو مار گرایا جائے گا۔۔ تو اس لیئے اس نے ایک نومولود پائیلٹ کو آلہ کار بنانا چاہا جس نے شاہین کی طرح غوطہ لگایا مگر اٹھنے کے لیئے نہیں خاکی کا خاک ہونے کے لیئے ۔۔۔ اللہ شہادت قبول فرمائے ۔۔۔
باقی نشان حیدر زندہ کو کیوں نہیں دیتے ، سینے پر سجانے کیوں نہیں دیتے تو ایک کہانی سنیئے ۔۔۔۔
1971 کی جنگ میں ہندوستانی میزائل بوٹس نے پی این ایس خیبر کی دھجیاں اڑا دیں تھیں ، یہ بوٹس بھارت نے روس سے (غالبا) لیں تھیں ۔۔ اسی نسل کی بوٹس چین ہمیں دے رہا تھا لیکن ہمارے عظیم سؤر جرنیلوں نے لینے سے محض اسلیئے انکار کر دیا کہ اس میں افسروں اور سیلروں کے رہنے کہ کیبن ایک جیسے اور ایک ساتھ تھے ۔۔۔ اور ہم نے نہ صرف خیبر گنوایا بلکہ وہ سپوت گنوائے جنھوں نے ہماری حفاظت کرنا تھی ۔۔۔ جنھوں نے مشرقی پاکستان میں لٹنے والی عزتوں کا محافظ ہونا تھا ۔۔۔