Saadullah Husami
محفلین
فرزند عزیز کو ؎نصیحت کہ اسوہء رسول مکی و مدنی پر زندگی کا دار و مدار ہو ۔بعنوان
نصیحت
یہ دنیا ہے اک مزرعِ آخرت
جو بووءگے پاوءگے ، ائے نیک بخت
عبادت کے پانی سے ہو لالہ زار
کہ واں جا کے خرمن بھی لے لو ہزار
تیرے ماہ و ایام نیکی پہ ہوں
جوانی میں چرچے وہ پیری کے ہوں
تو عاقل ہے پر تیرا قفلِ لسان
جو کھلتے ہی جاہل کا ہو نہ گمان
کرو عدل گرچہ عدُو سے ہی ہو
کہ کرنے لگے گا ،تم سے وہ
ہاں ، نیکی سے نیکی ہی پیدا ہوئ
زمیں و زماں جس پہ شیدا ہوئ
نہ لاو کبھی یاس کی گفتگو
کہ مومن کا کلمہ ہے لا تقنطوا
وہ دیتا ہے سب کو ،تمہیں بھی دیا
جو روکا ہے تو، حکمت ِ کبریاء
رکاوٹ تمھی سے ہے پیدا ہوئ
تمھی کو ہے لانا جو کچھ رکی
عدل اور سخاوت سے بنتی ہے بات
کہ اس فیض میں ہے تیری نجات
فقیری میں بھی تم امیری کرو
غنا اور رضا میں تم میری کرو
عجب کیا کہ اولاد و اخلاف میں
تم پاوگے پھل ان کے اخلاق میں
زمانہ کہے لےکے تیرا ہی نام
کہ یہ ولدِسعدی ،بڑا نیک نام
زمانہ کہے لےکے تیرا ہی نام
کہ یہ ولدِسعدی ،بڑا نیک نام