قمر بُخاری
محفلین
گلی گلی میں اسُی کا پرَچم
اسُی کا سَجدہ جَبیِں جَبیِں ہے
قَدم قَدم پے سَبیِل اُس کی
نظر نظر میں وہی مَکِیں ہے
ہَوا ہَوا میں اسُی کے نوحے
وہی تصویر خلا نشیں ہے
اسُی کا ماتم ہے آگ پر بھی
اسُی کا غم خلُد کا امَیں ہے
فَلک فَلک پہ لہُو اسی کا
اسُی کی مَجلس زَمیں زَمیں ہے
حسُینیت کو مٹِانے والو
حسُینیت اب کہاں نہیں ہے؟
اسُی کا سَجدہ جَبیِں جَبیِں ہے
قَدم قَدم پے سَبیِل اُس کی
نظر نظر میں وہی مَکِیں ہے
ہَوا ہَوا میں اسُی کے نوحے
وہی تصویر خلا نشیں ہے
اسُی کا ماتم ہے آگ پر بھی
اسُی کا غم خلُد کا امَیں ہے
فَلک فَلک پہ لہُو اسی کا
اسُی کی مَجلس زَمیں زَمیں ہے
حسُینیت کو مٹِانے والو
حسُینیت اب کہاں نہیں ہے؟