نظم۔۔۔احباب کی نذر

اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے
نور سنت سے چہرہ سجا لیجیے

روز محشر شفاعت سے محروم ہوں
اپنی مونچھیں نہ اتنی بڑھا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

بال سر پر نہ انگریزی رکھیے جناب
اس کو سنت سمجھ کر کٹا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

ٹخنے ڈھکنا گناہ ہے کبیرہ جی
اپنی شلوار اوپر اٹھا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

ہو اگر کوئی غیر محرم مقابل کوئی
اپنی نظروں کو فورا جھکا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

دل بھی گندے خیالات سے پاک ہو
اپنے مولا کو دل میں بسا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

اپنے کانوں سے گانے نہ سنیے کبھی
ان کو قہر خدا سے بچا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

اشک جاری نہیں ہوں اگر آنکھ سے
رونے والوں کی صورت بنا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

پڑھ کے دو رکعتیں آپ حاجات کی
اپنے مولا کو رو کر منا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

جنکی رحمت کے ہیں آپ امیدوار
ان کے پیاروں کی صورت بنا لیجیے
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

اے اثر قرب حق چاہیے تو جگہ
اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے

اہل تقویٰ کی صورت بنا لیجیے
نور سنت سے چہرہ سجا لیجیے


ماخوذ۔۔
 
Top