محمد عظیم الدین
محفلین
جناب محترم الف عین صاحب، اور دیگراحباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔
(کل کا تازہ واقعہ ہے کہ بچے اسکول سے وآپسی پر لال بیگ کو دیکھ کر ڈرگئے تھے اور کافی دیر تک نیچے سیڑھیوں میں کھڑے رہے، اسی حوالے سے یہ کچھ ذہن میں آیا تھا، آپ حضرات کی نظر، اصلاح کے لیے)فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
مدرسے سے جو کل وآپسی پر نیا
مسئلہ اک عجب سا کھڑا ہو گیا
راستے میں جو بچوں کے وہ لال سا
اک تھا کیڑا گلی میں کھڑا ہو گیا
اپنی مونچھیں ہلاتا تھا وہ اس طرح
چودھری تخت پر بیٹھا ہو جس طرح
ڈر گئے تھے جو بچے اسے دیکھ کر
دل میں ہنسنے لگا وہ یہ سب دیکھ کر
مجھ ذرا سے جو کیڑے سے ڈرتے ہو تم
کیوں بہادر بنے پھر یوں پھرتے ہو تم
پھر چلا جو ذرا سا وہ ان کی طرف
پھر تو بچوں کی چیخیں تھیں چاروں طرف
سن کے یہ سب دھڑکنے لگا ماں کا دل
پیار سے ہی بھرا ہوتا ہے ماں کا دل
لے کے چادر وہ دوڑی گلی کی طرف
ڈر کے بچے کھڑے تھے سبھی اک طرف
ماں کو آتا جو دیکھا تو خود ڈر گیا
دوڑ کر اک طرف کو وہ کیڑا گیا
تب ہی بچے بھی سارے وہ خوش ہو گئے
دوڑ کر ماں سے اپنی لپٹ بھی گئے
آخری تدوین: