اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !

آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _


"حسرت" یا "کاش کسی دن ایسا ہو"
(کون سا عنوان بہتر ہوگا ؟)

کاش کسی دن ایسا ہو
راہوں میں اک دوجے سے
ہم تم اچانک مل جائیں
اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولے
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور کہے بن ہی پھر کچھ
اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں
 

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !

آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _


"حسرت" یا "کاش کسی دن ایسا ہو"
(کون سا عنوان بہتر ہوگا ؟)

کاش کسی دن ایسا ہو
راہوں میں اک دوجے سے
ہم تم اچانک مل جائیں
اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولے
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور کہے بن ہی پھر کچھ
اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں
الف عین سر
 

الف عین

لائبریرین
کاش کسی دن ایسا ہو
راہوں میں اک دوجے سے
راہوں، جمع کیوں؟ رستے کا محل ہے

ہم تم اچانک مل جائیں
.. اچانک وزن میں نہیں آتا
یکدم آ سکتا ہے

اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولے
.. لب کھولیں

لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور کہے بن ہی پھر کچھ
... یہ مصرع روانی چاہتا ہے

اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں
.. عنوان دونوں درست ہیں
 

اشرف علی

محفلین
کاش کسی دن ایسا ہو
راہوں میں اک دوجے سے
راہوں، جمع کیوں؟ رستے کا محل ہے
شکریہ سر
ہم تم اچانک مل جائیں
.. اچانک وزن میں نہیں آتا
یکدم آ سکتا ہے
ٹھیک ہے سر ، شکریہ
اصل میں یہاں میں نے الف وصل کرا کے پھر "میم" کی حرکت کو ساکن کر دیا تھا کیونکہ لگاتار تین حروف متحرک ہو گئے تھے
لیکن "یکدم" بہتر لگ رہا
ہم جیسے ہی لب کھولے
.. لب کھولیں
جی سر ، شکریہ
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور کہے بن ہی پھر کچھ
... یہ مصرع روانی چاہتا ہے
اب دیکھیں سر !

اور اک لفظ کہے بن ہی
یا
اور اگلے ہی لمحے پھر
.. عنوان دونوں درست ہیں
اچھا !
جزاک اللّٰہ خیراً
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
(اصلاح کے بعد)


" کاش کسی دن ایسا ہو ! "

کاش ! کسی دن ایسا ہو
رستے میں اک دوجے سے
ہم تم یکدم مل جائیں
اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولیں
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور اگلے ہی لمحے پھر
اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں !
 

اشرف علی

محفلین
(اصلاح کے بعد)


" کاش کسی دن ایسا ہو ! "

کاش ! کسی دن ایسا ہو
رستے میں اک دوجے سے
ہم تم یکدم مل جائیں
اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولیں
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور اگلے ہی لمحے پھر
اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں !
مشکور و ممنون ہوں محترمہ صابرہ امین صاحبہ
اللّٰہ آپ کو خوش رکھے ، آمین _
 

اشرف علی

محفلین
(اصلاح کے بعد)


" کاش کسی دن ایسا ہو ! "

کاش ! کسی دن ایسا ہو
رستے میں اک دوجے سے
ہم تم یکدم مل جائیں
اور ہمارے ساتھ اس وقت
دوست ، سہیلی کوئی نہ ہو
بھول کے اس دَم سب کچھ ہم
حال سے فوراً ماضی میں
پل بھر میں گم ہو جائیں
اور ہماری آنکھیں پھر
جوشِ اشک سے بھر جائیں
پھر کچھ کہنے کی خاطر
ہم جیسے ہی لب کھولیں
لفظ ہمارے کھو جائیں
دل کی دھڑکن بڑھ جائے
اور اگلے ہی لمحے پھر
اک دوجے کی بانہوں میں
ہم تم کاش سما جائیں !
حوصلہ افزائی کے لیے شکر گزار ہوں محترم Khursheed صاحب
شاد و سلامت رہیں
 
Top