نظم - میرا خدا ہے لامکاں - برائے اصلاح

شہزی مشک

محفلین
یہ غزل تو ہے نہیں جو تخلص بھی شامل کرنا ضروری خیال کیا جائے۔ یوں بھی مشک اس بحر میں مشکل ہے فٹ ہونا۔
اس کے بارے میں سوچو۔
عطا کر خدایا مجھے چشمِ تر
مرا دل محبت سے معمور کر
استادِ محترم یہ تو کمال ہی ہوگیا۔۔۔۔ میرا خیال واضح بھی ہوگیا اور شاعری کے لوازمات بھی پورے ہوگئے۔۔۔ ماشاءاللہ ♥
 

شہزی مشک

محفلین
بعد از اصلاح
وہ ہے جو مرا مالک لا مکاں​
اسی سے میں مانگوں گا سارا جہاں​
دعا سب کی سنتا ہے میرا خدا​
خبرگیری کرتا ہے سب کی سدا​
رگِ جان سے بھی زیادہ قریں​
ہر اک راز کا ہے مرا رب امیں​
بنالے الہٰی! مجھے اپنا تو​
ہر اک پل ہے مجھ کو تری جستجو​
تیرا نام لیتا ہوں صبح و مسا​
مجھے عشق اپنا عطا کر خدا!​
عطا کر خدایا مجھے چشمِ تر​
مرا دل محبت سے معمور کر​
 
Top