مہدی نقوی حجاز
محفلین
پیغامِ آخر!
مجھے ایک بار جو وہ کہہ گیا کہ "ملوں گا تم سے میں بعد میں۔"
تو نجانے کتنے گزر گئے
شب و روز و ماہ و سال یوں
کہ ہوں اب تلک میں اسی طرح
تب و تابِ انتظار میں!
نہ وہ مڑ کہ آیا مری سمت پھر
نہ ہی میں نے اس کا گلا کیا
کہ وہ کہہ گیا تھا کہ وہ آئے گا اور ملے گا مجھ سے وہ بعد میں
کہ مجھے تھا اسکی بات پر
کل اعتبار!
تو میں یہ سمجھتا ہوں ہر گھڑی
کہ وہ آ ہی جائے گا اس گھڑی
لیکن اس کا کوئی نشاں نہیں
لیکن اسکا کوئی نشاں نہیں!
مجھے ایک بار جو وہ کہہ گیا کہ "ملوں گا تم سے میں بعد میں۔"
تو نجانے کتنے گزر گئے
شب و روز و ماہ و سال یوں
کہ ہوں اب تلک میں اسی طرح
تب و تابِ انتظار میں!
نہ وہ مڑ کہ آیا مری سمت پھر
نہ ہی میں نے اس کا گلا کیا
کہ وہ کہہ گیا تھا کہ وہ آئے گا اور ملے گا مجھ سے وہ بعد میں
کہ مجھے تھا اسکی بات پر
کل اعتبار!
تو میں یہ سمجھتا ہوں ہر گھڑی
کہ وہ آ ہی جائے گا اس گھڑی
لیکن اس کا کوئی نشاں نہیں
لیکن اسکا کوئی نشاں نہیں!