غزل کی ہیئت تو آسانی سے پہچانی جاتی ہے۔ مطلع ہوتا ہے، قافیہ ہوتا ہے، اکثر ردیف بھی ہوتی ہے۔ دو مصرعے مل کر ایک مکمل یونٹ ہوتے ہیں۔ نظم مختلف اقسام کی ہوتی ہیں، مسدس، مخمس، آزاد نظم وغیرہ وغیرہ۔
فنی جائزے کے لیے، علمِ عروض، علمِ قافیہ، علمِ بیان اور علمِ معانی وغیرہ پر عبور ہونا ضروری ہے۔
فکری جائزے کے لیے، شاعری کی تاریخ، مشہور شعرا کا کلام، ان شعرا کے عہد کی سیاسی تاریخ پر عبور، عمومی تاریخ، فلسفہ کے مبادیات حالاتِ حاضرہ وغیرہ سے شغف ضروری ہے۔