اس قدر خوبصورت۔۔۔البیلی سی۔۔۔نازک سی۔۔۔۔۔قوس و قزح جیسی نظم۔
میں تو فِدا ہو گئی ا،س نظم پہ۔
دعاؤں بھری داد
نظم نظم تکتی جاتی ، پڑھتی جاتی میں
اِ س نظم سے اُس نظم تک بڑھتی جاتی میں
اِس نظم کو رُک کر دیکھا ، ٹھٹھکی اور حیران ہوئی
اِس دھاگے سے آگے کہیں بھی بڑھ نہیں پائی میں
جیسے اِس دھاگے پہ
دیر تک رُکنا قسمت ٹھہری ہے
بہت خوبصورت!! کیا رواں دواں بیانیہ ہے اور کتنی شفاف امیجری!!!
بہت بہت داد احمد بھائی!!! اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
محمداحمد بھائی ، آج پھر پڑھی یہ نظم ! کیا رواں دواں خوبصورت نظم ہے !! بخدا کھوگیا اس نظم میں!! شروع سے آخر تک ساتھ چلتا گیا !
اللہ آپ کا قلم سلامت رکھے !! بہت داد!!
بہت خوبصورت، لاجواب۔
بہت شکریہ ظہیر بھائی، صبح صبح احمد بھائی کی اتنی پیاری نظمیں پڑھوانے کا۔