شیرازخان
محفلین
مفاعیلن:مفاعیلن: مفاعیلان
وہ جنت کے سبھی رستوں پہ ضو کرتا ہے
قرآں سارا اُسی کی گفتگو کرتا ہے
بیا ں کیسے کروں پاکیزگی اس کی میں
وہ جو سونے سے پہلے بھی وضو کرتا ہے
اشارہ گر کرے تو سب لُٹا دیں جاں بھی
پھٹے کپڑوں کو خود ہی جو رَفو کرتا ہے
اندیرے خواب بن کر رہ گئے ہیں اب تو
اُجالے رحمتوں کے کُو بہ کُو کرتا ہے
کروں کیا فخر میں اک نعت سی لکھنےپر
کہ تعریفیں اس کی خود عدو کرتا ہے
کسر کچھ شان میں ربّ نے نہیں چھوڑی ہے
بڑا بد بخت ہے وہ جو غلو کرتا ہے
الف عین
وہ جنت کے سبھی رستوں پہ ضو کرتا ہے
قرآں سارا اُسی کی گفتگو کرتا ہے
بیا ں کیسے کروں پاکیزگی اس کی میں
وہ جو سونے سے پہلے بھی وضو کرتا ہے
اشارہ گر کرے تو سب لُٹا دیں جاں بھی
پھٹے کپڑوں کو خود ہی جو رَفو کرتا ہے
اندیرے خواب بن کر رہ گئے ہیں اب تو
اُجالے رحمتوں کے کُو بہ کُو کرتا ہے
کروں کیا فخر میں اک نعت سی لکھنےپر
کہ تعریفیں اس کی خود عدو کرتا ہے
کسر کچھ شان میں ربّ نے نہیں چھوڑی ہے
بڑا بد بخت ہے وہ جو غلو کرتا ہے
الف عین