جی بہتر ہے، فی الحال اس کو اسی نعت میں شامل کر رہا ہوں، ایک نعت کے لیے مصرع ذہن میں آیا ہے ان شاءاللہ وہ بھی جلد ہی اصلاح کے لیے حاضر کروں گا۔ یہ والی نعت اس طرح مکمل ہوئی ہے۔ آپ کی راہنمائی کے لیے بہت بہت شکریہ۔
نگاہِ شوق کو بھر لوں تجلی سے مدینے کی
سجا لوں عشق پر رنگت عقیدت کے قرینے کی
زہے قسمت کہ میری حاضری ہے انؐ کے روضہ پر
ادب لازم مگر حالت ہے اب پر سوز سینے کی
مجھے تو گنبدِ خضرا کی چھاؤں سے محبت ہے
یہیں مرنے کی خواہش ہے یہیں خواہش ہے جینے کی
مرے اللہ تجھ کو واسطہ ہے تیری رحمت کا
مری تقدیر میں لکھ دے سکونت اب مدینے کی
ٹھہر جا میری چشمِ نم پہنچنے دے مجھے در پر
عجب عادت ہے عجلت کی ترے اس آبگینے کی
یہی خواہش ہے عشقِ مصطفیؐ سے دل منور ہو
نہ جانے ساعتیں کتنی بچی ہیں میرے جینے کی
انھیںؐ کی ذات سے خوشبو بہاروں نے چرائی ہے
مہک پھولوں سے بڑھ کر ہے محمدؐ کے پسینے کی