مؤثرہ
محفلین
پھرگلی گلی تباہ ٹھوکریں سب کی کھائے کیوں
دل کو جو عقل دے خدا تیری گلی سے جائے کیوں
جان ہے عشقِ مصطفٰی روز فزوں کرے خدا
جس کو ہو درد کا مزہ ناز دوا اٹھائے کیوں
اب تو نہ روک اے غنی عادت سگ بگڑ گئی
میرے کریم پہلے ہی لقمہ تر کھلائے کیوں
سنگِ در حضور سے ہم کو خدا نہ صبر دے
جانا ہے سر کو جا چکے دل کو قرار آئے کیوں
یاد حضور کی قسم غفلتِ عیش ہے ستم
خوب ہیں قید غم میں ھم کوئی ہمیں چھڑائے کیوں
ہے تو رضا ںرا ستم جرم پہ گر لجائیں ہم
کوئی بجائے سوزِ غم سازِ طَرَب بجائے کیوں
دل کو جو عقل دے خدا تیری گلی سے جائے کیوں
جان ہے عشقِ مصطفٰی روز فزوں کرے خدا
جس کو ہو درد کا مزہ ناز دوا اٹھائے کیوں
اب تو نہ روک اے غنی عادت سگ بگڑ گئی
میرے کریم پہلے ہی لقمہ تر کھلائے کیوں
سنگِ در حضور سے ہم کو خدا نہ صبر دے
جانا ہے سر کو جا چکے دل کو قرار آئے کیوں
یاد حضور کی قسم غفلتِ عیش ہے ستم
خوب ہیں قید غم میں ھم کوئی ہمیں چھڑائے کیوں
ہے تو رضا ںرا ستم جرم پہ گر لجائیں ہم
کوئی بجائے سوزِ غم سازِ طَرَب بجائے کیوں