مؤثرہ
محفلین
سُونا جنگل رات اندھیری چھائی بدلی کالی ہے۔
سُونے والو!جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے۔
سونا پاس ہے سونا بَن ہے سونا زہر ہے اٹھ پیارے
تو کہتا ہے نیند ہے میٹھی تیری مت ہی نرالی ہے ۔
شہد دکھائے؛ زہر پلائے؛ قاتل ڈائن؛ شوہر کُش
اس مردار پہ کیا للچایا دنیا دیکھی بھالی ہے۔
تم تو چاند عرب کے ہو پیارے تم تو عجم کے سورج ہو
دیکھو مجھ بیکس پر شب نے کیسی آفت ڈالی ہے۔
وہ تو نہایت سستا سودا بیچ رہے ہیں جنت کا
ہم مفلس کیا مول چکائیں اپنا ہاتھ ہی خالی ہے ۔
مولٰی تیرے عفو و کرم؛ ہوں میرے گواہ صفائی کے
ورنہرضا سے چور پہ تیری ڈگری تو اقبالی ہےِ۔
سُونے والو!جاگتے رہیو چوروں کی رکھوالی ہے۔
سونا پاس ہے سونا بَن ہے سونا زہر ہے اٹھ پیارے
تو کہتا ہے نیند ہے میٹھی تیری مت ہی نرالی ہے ۔
شہد دکھائے؛ زہر پلائے؛ قاتل ڈائن؛ شوہر کُش
اس مردار پہ کیا للچایا دنیا دیکھی بھالی ہے۔
تم تو چاند عرب کے ہو پیارے تم تو عجم کے سورج ہو
دیکھو مجھ بیکس پر شب نے کیسی آفت ڈالی ہے۔
وہ تو نہایت سستا سودا بیچ رہے ہیں جنت کا
ہم مفلس کیا مول چکائیں اپنا ہاتھ ہی خالی ہے ۔
مولٰی تیرے عفو و کرم؛ ہوں میرے گواہ صفائی کے
ورنہرضا سے چور پہ تیری ڈگری تو اقبالی ہےِ۔