Mahmood Ahmad
محفلین
﷽ﷺ
نغمہ سرا ہو بُلبُل، کر ذکرِ مصطفائیؐ
مدحت نبیؐ سے خوش ہے، وہ ذاتِ کبریائی
اوصاف دلربا گر، تجھ سے بیاں ہوں دل سے
ہے باریابی تم کو، تیری بنی خدائی
اُنؐ کی عطا سے جو، ہے نثار یار ہوتا
پھر زندگی میں اس کی، کوئی کمی نہ آئی
آقؐا سے جو وفا ہے، سودا ہے لاب کا یہ
گھاٹے کی اس میں نوبت، کب ہے کہیں بھی آئی
خوش ہیں ملی جنہیں، درِ دلرباؐ کی رونق
وہ قیصری نہ دیکھیں، یہ چھوڑ کر گدائی
سب دور ظلمتیں ہیں، انوار مصؐطفیٰ سے
ہر روشنی دہر نے، بدر الدؐجیٰ سے پائی
ہے برق یاد اُنؐ کی، طاغوتی طاقتوں پر
اُنؐ کی ثنا جہاں کے، ہر دور نے ہے گائی
شہرِ علم ہیں ہادیؐ، رستہ سخی علیؑ سے
جس نے جہانِ دانش، کی آبرو بڑائی
اُنؐ کے بلال کو ہی، کہتے تھے عمر آقا
جس نے ہے جاں نبیؐ پر، ہر حال میں لٹائی
قدرت کے راز ہیں جو، درجے ہیں مصؐطفیٰ کے
جن کی سمجھ خلق کو، پوری کبھی نہ آئی
محمود! سلطاں آقاؐ، کونین کے ہیں سیّد
ہو شاد عاصی تم کو، اُنؐ کی ملی گدائی
آسلام و علیکم
میں یہ چند اشعار اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقیدی و اصلاحی تبصرے کی امید پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتا ہوں مدد کی ضرورت ہے
نغمہ سرا ہو بُلبُل، کر ذکرِ مصطفائیؐ
مدحت نبیؐ سے خوش ہے، وہ ذاتِ کبریائی
اوصاف دلربا گر، تجھ سے بیاں ہوں دل سے
ہے باریابی تم کو، تیری بنی خدائی
اُنؐ کی عطا سے جو، ہے نثار یار ہوتا
پھر زندگی میں اس کی، کوئی کمی نہ آئی
آقؐا سے جو وفا ہے، سودا ہے لاب کا یہ
گھاٹے کی اس میں نوبت، کب ہے کہیں بھی آئی
خوش ہیں ملی جنہیں، درِ دلرباؐ کی رونق
وہ قیصری نہ دیکھیں، یہ چھوڑ کر گدائی
سب دور ظلمتیں ہیں، انوار مصؐطفیٰ سے
ہر روشنی دہر نے، بدر الدؐجیٰ سے پائی
ہے برق یاد اُنؐ کی، طاغوتی طاقتوں پر
اُنؐ کی ثنا جہاں کے، ہر دور نے ہے گائی
شہرِ علم ہیں ہادیؐ، رستہ سخی علیؑ سے
جس نے جہانِ دانش، کی آبرو بڑائی
اُنؐ کے بلال کو ہی، کہتے تھے عمر آقا
جس نے ہے جاں نبیؐ پر، ہر حال میں لٹائی
قدرت کے راز ہیں جو، درجے ہیں مصؐطفیٰ کے
جن کی سمجھ خلق کو، پوری کبھی نہ آئی
محمود! سلطاں آقاؐ، کونین کے ہیں سیّد
ہو شاد عاصی تم کو، اُنؐ کی ملی گدائی
آسلام و علیکم
میں یہ چند اشعار اساتذہ کرام اور محفلین کی خدمت میں تنقیدی و اصلاحی تبصرے کی امید پر پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتا ہوں مدد کی ضرورت ہے