مؤثرہ
محفلین
داغ فرقت طیبہ قلب مضمحل جاتا ۔ کاش گنبد خضرا دیکھنے کو مل جاتا میرا دم نکل جاتا ان کے آستانے پر ان کے آستانے کی خاک میں میں مل جاتا مو ت لے کے آجاتی زندگی مدینے میں موت سے گلے مل کر زندگی میں مل جاتا میرے دل میں بس جاتا جلوہ زار طیبہ کا داغ فرقت طیبہ پھول بن کے کھل جاتا ان کے در پہ اختر کی حسرتیں ہوئیں پوری سائل در اقدس کیسے منفعل جاتا