محمد وارث
لائبریرین
ٹی وی پر چشتیہ محفلِ سماع کی ایک سی ڈی دیکھنے کا موقع ملا، اس میں طاہر القادری صاحب بھی موجود تھے۔ قوالوں نے طاہر القادری صاحب کا ایک نعتیہ کلام بھی گایا۔ شاعری مجھے پسند آئی سو یہاں پوسٹ کر رہا ہوں۔
۔
تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
پھر کبھی تو تجھے ملا ہوتا
پھر کبھی تو تجھے ملا ہوتا
کاش میں سنگِ در ترا ہوتا
تیرے قدموں کو چومتا ہوتا
تیرے قدموں کو چومتا ہوتا
تُو چلا کرتا میری پلکوں پر
کاش میں تیرا راستہ ہوتا
کاش میں تیرا راستہ ہوتا
لڑتا پھرتا ترے عدوؤں سے
تیری خاطر میں مر گیا ہوتا
تیری خاطر میں مر گیا ہوتا
ہوتا طاہر ترے فقیروں میں
تیری دہلیز پر پڑا ہوتا
تیری دہلیز پر پڑا ہوتا
۔