عمر سیف
محفلین
اللھم طھر قلبی من النفاقِ و عملی من الریآءِ و لسانی من الکذبِ و عینی من الخیانۃ؛ فانک تعلمُ خآئنۃ الاعینِ و ما تخفی الصدور
(اے اللہ! میرے دل کو نفاق اور ریاکاری سے صاف کر دے۔ میری زبان کو دروغ گوئی(جھوٹ) سے محفوظ رکھ اور آنکھوں کو خیانت سے۔ اور آپ کے پاس خیانت کرنے والوں اور دلوں کے بھید جاننے کا علم ہے)
(اے اللہ! میرے دل کو نفاق اور ریاکاری سے صاف کر دے۔ میری زبان کو دروغ گوئی(جھوٹ) سے محفوظ رکھ اور آنکھوں کو خیانت سے۔ اور آپ کے پاس خیانت کرنے والوں اور دلوں کے بھید جاننے کا علم ہے)