کس پہ آنا تھا ۔ ؟ جس پہ نہ آنے پر الجھن ہوئی ۔۔۔۔۔۔۔۔؟آنا تو انہیں تھا، پہ نہیں آئے تو کیا ہے
اشکوں نے بھگوئے بھی ہیں کچھ سائے تو کیا ہے
جب سب پہ یہ یقین ہے کہ کوئی بھی محبت کا انکار نہیں کرے گا ۔ تو پھر اظہار سے دامن بچانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ان سے بھی محبت کا تو انکار نہ ہو گا
اک بات اگر لب پہ نہیں لائے تو کیا ہے
سلام ہے اس عاجزی کویہ دلچسپ اور عمدہ سلسلہ شروع کرنے کے لئے جناب ایوب ناطق صاحب مبارکباد کے مستحق ہیں ....
زیر بحث غزل ایک بزرگ استاد کی قلمی کاوش هے جس پر مجھ جیسا کم علم طفل _فن شاعری کچھ کہنے سے قاصر هے ....بس آپ صاحبان علم و بصیرت کے تبصروں سے فیض یاب ہو رہا ہوں یہی کافی هے..
بالکل بھائی جی مجھے آپ سے کُلی اتفاق ہےمحترم جناب ایوب ناطق صاحب نے یہ سلسلہ علم کو عام کرنے کی نیت و خواہش سے شروع کیا ہے ۔ اگر ہم ایسے طفل مکتب اپنے بے تکے سوالات سامنے نہ لائیں گے ۔ تو اساتذہ کیا سمجھا پائیں گے ہمیں ۔۔۔۔؟
جب تک ہم انٹ شنٹ بے تکے سوال نہ اٹھائیں گے ۔اساتذہ سے کیسے فیض پائیں گے ۔۔۔۔؟ سوال چاہے کتنا ہی بے تکا ہو ۔ اعتراض کیسا ہی انٹ شنٹ کیوں نہ ۔ نیت ہی مراد تک پہنچاتی ہے ۔ اساتذہ کے سامنے خاموش بیٹھنا مناسب نہیں علم کے پیاسوں کے لیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
بہت شکریہ بہت دعائیں محترم بھائینایاب صاحب ۔۔۔ کہی آپ بھی ایک نقطہ کو مس نہیں کر رہے۔۔ آپ کے لکھے مطلع میں 'یہ' بجائے 'پہ' کے درج نظر آیا' دیکھ لیجیے ایک نقطہ نے مضمون کو کہاں پہنچا دیا ۔۔
چونکہ "پہ " الجھا رہا تھا اس لیئے اس جملے میں ٹائپو ہوگیا ۔۔۔۔۔۔۔ پے کی بجائے پہ ہی لکھا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آنا تو انہیں تھا، پہ نہیں آئے تو کیا ہے
جب سب پہ یہ یقین ہے کہ کوئی بھی محبت کا انکار نہیں کرے گا ۔ تو پھر اظہار سے دامن بچانا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ایسا ہی ہےبہت شکریہ بہت دعائیں محترم بھائی
آپ کے نکتے نے گویا اک جہان معنی واہ کر دیا ۔۔۔۔۔۔۔ یعنی درج ذیل مصرع میں " پہ " سے مراد " پر " ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
عروض قافیہ اور ردیف کے بارے میں مجھے کچھ علم نہیںخوبصورت منظر کشی کی ہے شعر کے ماحول کی ۔۔ لیکن ان کیفیات کے ساتھ ردیف کی معنوی وضاحت ضروری ہو جاتی ہے خاص کر دوسرے مصرع میں--- جناب سید شہزاد ناصر صاحب
چھوٹا منہ بڑی بات اس دھاگے کا آغاز آپ کی غزل سے ہوا اس پر ہم جیسے کم علم کیا کہہ پائیں گےایوب ناطق صاحب!
لگتا ہے ناقدین نے یا تو دل چسپی ہی نہیں لی یا پھر اس غزل کی چھٹی کرا دی۔
بنی بنائی ریٹنگز کو کلک کرنا تو یہاں مقصود تھا ہی نہیں، یہاں تو گفتگو مقصود تھی؛ ہجے بدل گئے یعنی " مفقود " ہو گئی۔
دریف 'تو کیا ہے' آخری امید کو ٹوٹنے نہیں دے رہی' شاعر نا`امیدی سے امید کی روشنی نہ سہی لیکن What could be the worst ۔۔ سے دلاسے کی فضا بنا رہے ہیں۔اور جب آخری امید بھی ٹوٹ جائے تو اشکوں کے دھندلکے میں سراب کی صورت کچھ سایوں کے علاوہ کچھ نظر نہ آئے
گویا عدم کے الفاظ میںدریف 'تو کیا ہے' آخری امید کو ٹوٹنے نہیں دے رہی' شاعر نا`امیدی سے امید کی روشنی نہ سہی لیکن What could be the worst ۔۔ سے دلاسے کی فضا بنا رہے ہیں۔