مجھے یاد پڑتا ہے کہ میرے ایک کزن کو بہت ساری ماسٹرز کرنے کا شوق تھا، کمپیوٹر سائنس، بزنس ایڈمنسٹریشن، اسلامیات، تاریخ اور پتہ نہیں کون کون سے مضامین میں ماسٹرز کرنے کے بعد انہیں ہوائی یونیورسٹی میں ماسٹرز لیڈنگ ٹو پی ایچ ڈی ان اکنامکس کا سکالرشپ ملا تو جاتے جاتے انہوں نے میتھ پر ہاتھ آزمانے کا سوچا۔ کوئٹہ سینٹر گئے امتحان دینے۔ اب اتفاق کی بات دیکھئے کہ انہوں نے جب اے پرچہ دیکھا تو پتہ چلا کہ یہ تو بی پرچے کا سوالنامہ ہے۔ انہوں نے کھڑے ہو کر ایگزامینر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تو ایگزامینر نے کوئی نصف گھنٹہ کی عرق ریزی کے بعد فیصلہ کیا کہ واقعی غلط پرچہ تقسیم ہو گیا ہے۔ اب چند طلباء میرے کزن سے لڑنے لگ گئے کہ تم پنجابی ہمارے دشمن ہو، ہمیں ناکام کرانا چاہتے ہو۔ پتہ چلا کہ ان صاحبان نے اے پرچے کی گائیڈ بک کھول کر چند سوال بھی حل کر لئے تھے۔ واضح رہے کہ سوال ایسے تھے کہ ان میں کچھ رقمیں مشترک نکلیں۔ باقی سارا کچھ مختلف تھا