محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
دعا
محمد خلیل الرحمٰن
لب پہ آتی ہے صدا بن کے صبیحہ میری
جس طرح جوہی مری، ناز و ملیحہ میری
میں نے چاہا تھا کہ آپس میں یہ ملنے نہ پائیں
جب اکیلے مجھے پائیں تو اکیلی آجائیں
میرے اللہ تباہی سے بچانا مجھ کو
نہ بیک وقت ہی چاروں سے ملانا مجھ کو
ہو مرا نام ہر اک فون کی ایسی زینت
’’ جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زینت‘‘
یہ مرا کام ہو چاروں سے محبت کرنا
باری باری مجھے ہر اک کی رفاقت کرنا
دور نازو کا مرے دم سے اندھیرا ہوجائے
جی صبیحہ کا مرے آنے سے ہلکا ہوجائے
’’زندگی ہو مری پروانے کی صورت یارب‘‘
ہر نئی شمع سے ہو مجھ کو محبت یارب