سیما علی
لائبریرین
ننھی الائچی کا جادو
الائچی کے صحت پر حیرت انگیز فوائد
JANUARY 01, 2021
چھوٹی الائچی یاسبز الائچی گھروں میں عام استعمال کی جاتی ہے اور یہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پائی جاتی، اس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں۔
چھوٹی الائچی کے استعمال سے صحت پر آنے والے چند مثبت اثرات مندرجہ ذیل ہیں:
موٹاپا کم اور پیٹ کی چربی پگھلانے کے لیے
موٹاپا کئی بیماریوں کی جڑ ہے جبکہ بڑھا ہوا پیٹ شرمندگی اور بہت سی بیماریوں کاباعث بنتا ہے، موٹاپا اور پیٹ کم کرنے کے لیے بہت سی ورزشیں بھی ہیں لیکن ہر انسان کے لیے جِم جانا یا ورزش کا وقت نکالنا ممکن نہیں ہوتا، چھوٹی الائچی کا استعمال اگر باقاعدگی سے کیا جائے تو اس سے نہ صرف کمر پتلی ہوتی ہے بلکہ وزن میں بھی کمی آتی ہے۔
خون کی کمی کے لیے
الائچی کے بنیادی اجزا میں آئرن، کاپر اور وٹامن سی کے علاوہ ایسے وٹامنز موجود ہوتے ہیں کہ جو کہ خون کے سرخ خلیات کی افزائش کے لیے بے حد مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور اینیما کی بیماری کا دیسی علاج ثابت ہوتے ہیں۔
چھوٹی الائچی کا استعمال زیادہ تر میٹھی غذاؤں، چائے یا قہوؤں میں کیا جاتا ہے، اس کے استعمال سے میٹھی غذا خوش ذائقہ ہو جاتی ہیں اور اسے براہ راست کھانے سے منہ سے آنے والی ناگوار سانسوں کا خاتمہ بھی ہوتا ہے اور سانس مہک اُٹھتی ہے۔
بات صبح کے قہوہ سے شروع ہوتی ہے اور پھر ناشتے، کھانے، شام کی چائے، رات کا کھانا اور پھر قہوہ تک پہنچتی ہے۔ سوچیے ان سب میں ایک جادوئی چیز لازمی ہوتی ہے، مگر کیا؟ جی! ننھی سی سبز الائچی۔
برصغیر کی تاریخ دیکھیے تو جہاں فن تعمیر نے دنیا کو اپنی جانب راغب کیا وہیں دسترخوان پر موجود طرح طرح کے لذیذ کھانوں نے بھی اپنا لوہا منوایا۔ آپ چائے پیش کریں مہمانوں کو یا کھیر، بریانی بنائیں یا پھر سوہن حلوہ، مہمان قہوے کا دلدادہ ہو یا میٹھے مشروب کا… سبز الائچی کا جادو ہر چیز میں سر چڑھ کر بولتا رہا ہے اور آج بھی ہمارے باورچی خانے اس جادوئی مصالحے کے بنا ادھورے ہیں۔
2021 میں اس وقت سبز الائچی مکمل سیلیبریٹی کا روپ دھارے مارکیٹ میں موجود ہے مگر ہاتھ کم ہی لگتی ہے۔ جس کی وجہ اس کی آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمت ہے۔ پاکستان میں اس وقت مختلف اتار چڑھاؤ (جو پہلے زیادہ تر ڈالر یا سونے کی قیمتوں میں ہوا کرتا تھا) کے بعد سبز الائچی 1392 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے۔
اس ننھے جادوئی مصالحے کی کھوج میں جب اِدھر اُدھر رابطے کیے تو معلوم ہوا کہ ہم تو اس کی کاشت میں خود کفیل نہیں بلکہ خوف زدہ ہیں، کیونکہ یہ ننھا مصالحہ کافی ناز و نخرے میں پلتا ہے۔ محنت کا کام تو چاول لگانا بھی ہے کہ اسے بظاہر تو ہاتھ سے زمین میں چھٹے کی طرح پھیلا دیا جاتا ہے مگر پودے نکلنے پر پھر اس پنیری کو ہاتھوں سے ایک زمین سے نکال کر تیار شدہ زمین میں لگایا جاتا ہے، تو کچھ ایسا ہی معاملہ سبز الائچی کا بھی ہے۔
سبز الائچی کو بہت محنت کے ساتھ ہاتھوں کی مدد سے زمین میں لگایا جاتا ہے اور اس کےلیے بہترین وقت جون، جولائی کے مہینے ہیں۔ یہاں بھی یہ ننھی الائچی بہت باذوق واقع ہوئی ہے۔
جی بالکل، جیسے الائچی کی چائے پیتے ہوئے، شاعری و ادب سے متعلقہ کتاب پڑھنے یا قہوہ پیتے ہوئے، رباب سننے کا اپنا لطف ہے بالکل اسی طرح سبز الائچی کے پھلنے پھولنے میں بھی وہی سازگار ماحول چاہیے جسے رومانوی ماحول کہا جاتا ہے۔ جون، جولائی کا مہینہ تو ہو مگر بادلوں میں ڈھکا ہوا، دھندلا اور خوابیدہ سا۔ سبز الائچی کی فصل کی بھرپور افزائش کےلیے ایسا علاقہ بہترین مانا جاتا ہے جہاں بارش کی مقدار 1500 ملی میٹر سے 2500 ملی میٹر تک ہوتی ہو اور درجہ حرارت 15 سے 35 ڈگری کے درمیان رہے۔
لیے
سبز الائچی اینٹی ڈپریسینٹ (Anti depressant) صلاحیت رکھتی ہے، اس کا آدھا چمچ پاؤڈر دن میں دو تین بار کھانے سے ڈیپریشن، اسٹریس اور دیگر دماغی و نفسیاتی امراض میں سکون ملتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، امراضِ قلب میں معاون
سبز الائچی میں میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم سے بھرپور ہوتی، اسے خون کے الیکٹرولائٹس کے لیے خزانہ قرار دیا جاتا ہے، الائچی کا استعمال خون کی ترسیل کے عمل کو بہتر بناتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
زہریلے مادوں کے اخراج کے لیے
الائچی اپنے ڈی ٹاکسِن کے عمل سے جسم کے زہریلے اور فاسد مادوں کو ختم کرتی ہے، انہیں جسم سے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، متعدد امراض حتیٰ کہ کینسر جیسے موذی مرض سے بھی بچاتی ہے۔
یہ نظام ہاضمہ کو بھی بہتر بناتی ہے جبکہ منہ کی بدبو کی ایک بڑی وجہ نظام انہضام کی خرابی ہی ہوتی ہے۔
پسینے کی بدبو دور کرے
سبز الائچی کا سفوف آدھا چمچ صبح نہار منہ مسلسل استعمال کرنے سے پسینے کی بدبو خوشبو میں بدل دیتی ہے، تاثیر ٹھنڈی ہونے کے سبب گرمیوں کے اس کے استعمال سے انسان خود کو تروتازہ اور ہلکا محسوس کرتا ہے۔
سبز الائچی بہترین اینٹی کینسر، اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلامینٹری خصوصیات کی حامل ہے۔
پاکستان میں سبز الائچی کا تجربہ اب تک بہت کامیاب نہیں ہوسکا، شاید اس کی بہت بڑی وجہ حکومتی سطح پر اس حوالے سے اقدامات کا نہ ہونا ہے، یعنی حکومتی عدم دلچسپی۔
پنجاب کے کاشتکار کے مطابق چاول کی فصل میں دیکھی جانے والی واضح کمی کی سب سے بڑی وجہ اس پر ہونے والی محنت ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی غیر متوقع بارشیں بھی فصل کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں، جس کی وجہ سے چھوٹا کاشتکار ایسی فصل لگانے سے پرہیز کرتا ہے جس سے اس کا خرچہ بھی نہ نکلے۔ اسی لیے سبز الائچی، چاول کی فصل سے زیادہ محنت اور خرچ مانگتی ہے۔ آپ 6 کلوگرام سبز الائچی کی فصل اگائیں تو اس میں سے تیار فصل تقریباً ایک کلو گرام ملے گی اور اس کےلیے مزدور کا بندوبست علیحدہ کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے پنجاب کا چھوٹا کاشتکار ایسی فصل اگانے کو ترجیح نہیں دیتا۔پاکستان میں سبز الائچی بھارت، سری لنکا اور نیپال سے منگوائی جاتی ہے۔ اس کی درآمد کے حوالے سے بھی اعدادوشمار قدرے مبہم ہیں۔ لیکن پاکستان میں خیبر پختونخوا سے لے کر بلوچستان کے پہاڑوں تک کوئی بھی گھر اپ کو سبز الائچی کے بغیر نہیں ملے گا۔ اسے کاشت کرنا بہت محنت طلب کام ہے مگر یہ جادوئی الائچی اتنی ہی منافع بخش بھی ہوتی ہے اپنے مالک کےلیے۔ یعنی اگر آپ بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کر رہے ہیں تو آپ ایک ایکڑ الائچی کے کھیت سے تقریباً 90 ہزار روپے تک منافع کماسکتے ہیں۔
پاکستان کی زمین اور موسم بلاشبہ سبز الائچی کی کاشت کےلیے بہت سازگار ہیں لیکن یہاں کسان کو حکومت کی مدد درکار ہے۔ سبز الائچی کی آسمان سے باتیں کرتی قیمت نے باورچی خانے میں اس کی اہمیت کا خوب
اندازہ لگوا دیا ہے۔
اب تو اظہار محبت کےلیے محبوب خود کو یا محب کو بھی ’’الائچی‘‘ سے تشبیہ دینے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ اس لیے خوشبو اور ذائقے کی اس جادوئی چیز کو جلد از جلد ہمیں اپنی دسترس میں کرنے کی سعی شروع کرنی چاہیے کہ ہم کھانے کے ذائقے سے لے کر قہوہ کی خوشبو تک میں اس کے نہ ہونے کو باآسانی محسوس کرسکتے ہیں۔
الائچی کے صحت پر حیرت انگیز فوائد
JANUARY 01, 2021
چھوٹی الائچی یاسبز الائچی گھروں میں عام استعمال کی جاتی ہے اور یہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پائی جاتی، اس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں۔
کریں؟
چھوٹی الائچی کے استعمال سے صحت پر آنے والے چند مثبت اثرات مندرجہ ذیل ہیں:
موٹاپا کم اور پیٹ کی چربی پگھلانے کے لیے
موٹاپا کئی بیماریوں کی جڑ ہے جبکہ بڑھا ہوا پیٹ شرمندگی اور بہت سی بیماریوں کاباعث بنتا ہے، موٹاپا اور پیٹ کم کرنے کے لیے بہت سی ورزشیں بھی ہیں لیکن ہر انسان کے لیے جِم جانا یا ورزش کا وقت نکالنا ممکن نہیں ہوتا، چھوٹی الائچی کا استعمال اگر باقاعدگی سے کیا جائے تو اس سے نہ صرف کمر پتلی ہوتی ہے بلکہ وزن میں بھی کمی آتی ہے۔
خون کی کمی کے لیے
الائچی کے بنیادی اجزا میں آئرن، کاپر اور وٹامن سی کے علاوہ ایسے وٹامنز موجود ہوتے ہیں کہ جو کہ خون کے سرخ خلیات کی افزائش کے لیے بے حد مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور اینیما کی بیماری کا دیسی علاج ثابت ہوتے ہیں۔
چھوٹی الائچی کا استعمال زیادہ تر میٹھی غذاؤں، چائے یا قہوؤں میں کیا جاتا ہے، اس کے استعمال سے میٹھی غذا خوش ذائقہ ہو جاتی ہیں اور اسے براہ راست کھانے سے منہ سے آنے والی ناگوار سانسوں کا خاتمہ بھی ہوتا ہے اور سانس مہک اُٹھتی ہے۔
بات صبح کے قہوہ سے شروع ہوتی ہے اور پھر ناشتے، کھانے، شام کی چائے، رات کا کھانا اور پھر قہوہ تک پہنچتی ہے۔ سوچیے ان سب میں ایک جادوئی چیز لازمی ہوتی ہے، مگر کیا؟ جی! ننھی سی سبز الائچی۔
برصغیر کی تاریخ دیکھیے تو جہاں فن تعمیر نے دنیا کو اپنی جانب راغب کیا وہیں دسترخوان پر موجود طرح طرح کے لذیذ کھانوں نے بھی اپنا لوہا منوایا۔ آپ چائے پیش کریں مہمانوں کو یا کھیر، بریانی بنائیں یا پھر سوہن حلوہ، مہمان قہوے کا دلدادہ ہو یا میٹھے مشروب کا… سبز الائچی کا جادو ہر چیز میں سر چڑھ کر بولتا رہا ہے اور آج بھی ہمارے باورچی خانے اس جادوئی مصالحے کے بنا ادھورے ہیں۔
2021 میں اس وقت سبز الائچی مکمل سیلیبریٹی کا روپ دھارے مارکیٹ میں موجود ہے مگر ہاتھ کم ہی لگتی ہے۔ جس کی وجہ اس کی آسمان سے باتیں کرتی ہوئی قیمت ہے۔ پاکستان میں اس وقت مختلف اتار چڑھاؤ (جو پہلے زیادہ تر ڈالر یا سونے کی قیمتوں میں ہوا کرتا تھا) کے بعد سبز الائچی 1392 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہورہی ہے۔
اس ننھے جادوئی مصالحے کی کھوج میں جب اِدھر اُدھر رابطے کیے تو معلوم ہوا کہ ہم تو اس کی کاشت میں خود کفیل نہیں بلکہ خوف زدہ ہیں، کیونکہ یہ ننھا مصالحہ کافی ناز و نخرے میں پلتا ہے۔ محنت کا کام تو چاول لگانا بھی ہے کہ اسے بظاہر تو ہاتھ سے زمین میں چھٹے کی طرح پھیلا دیا جاتا ہے مگر پودے نکلنے پر پھر اس پنیری کو ہاتھوں سے ایک زمین سے نکال کر تیار شدہ زمین میں لگایا جاتا ہے، تو کچھ ایسا ہی معاملہ سبز الائچی کا بھی ہے۔
سبز الائچی کو بہت محنت کے ساتھ ہاتھوں کی مدد سے زمین میں لگایا جاتا ہے اور اس کےلیے بہترین وقت جون، جولائی کے مہینے ہیں۔ یہاں بھی یہ ننھی الائچی بہت باذوق واقع ہوئی ہے۔
جی بالکل، جیسے الائچی کی چائے پیتے ہوئے، شاعری و ادب سے متعلقہ کتاب پڑھنے یا قہوہ پیتے ہوئے، رباب سننے کا اپنا لطف ہے بالکل اسی طرح سبز الائچی کے پھلنے پھولنے میں بھی وہی سازگار ماحول چاہیے جسے رومانوی ماحول کہا جاتا ہے۔ جون، جولائی کا مہینہ تو ہو مگر بادلوں میں ڈھکا ہوا، دھندلا اور خوابیدہ سا۔ سبز الائچی کی فصل کی بھرپور افزائش کےلیے ایسا علاقہ بہترین مانا جاتا ہے جہاں بارش کی مقدار 1500 ملی میٹر سے 2500 ملی میٹر تک ہوتی ہو اور درجہ حرارت 15 سے 35 ڈگری کے درمیان رہے۔
لیے
سبز الائچی اینٹی ڈپریسینٹ (Anti depressant) صلاحیت رکھتی ہے، اس کا آدھا چمچ پاؤڈر دن میں دو تین بار کھانے سے ڈیپریشن، اسٹریس اور دیگر دماغی و نفسیاتی امراض میں سکون ملتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر، امراضِ قلب میں معاون
سبز الائچی میں میگنیشیم، پوٹاشیم اور کیلشیم سے بھرپور ہوتی، اسے خون کے الیکٹرولائٹس کے لیے خزانہ قرار دیا جاتا ہے، الائچی کا استعمال خون کی ترسیل کے عمل کو بہتر بناتی ہے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
زہریلے مادوں کے اخراج کے لیے
الائچی اپنے ڈی ٹاکسِن کے عمل سے جسم کے زہریلے اور فاسد مادوں کو ختم کرتی ہے، انہیں جسم سے خارج کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے، متعدد امراض حتیٰ کہ کینسر جیسے موذی مرض سے بھی بچاتی ہے۔
یہ نظام ہاضمہ کو بھی بہتر بناتی ہے جبکہ منہ کی بدبو کی ایک بڑی وجہ نظام انہضام کی خرابی ہی ہوتی ہے۔
پسینے کی بدبو دور کرے
سبز الائچی کا سفوف آدھا چمچ صبح نہار منہ مسلسل استعمال کرنے سے پسینے کی بدبو خوشبو میں بدل دیتی ہے، تاثیر ٹھنڈی ہونے کے سبب گرمیوں کے اس کے استعمال سے انسان خود کو تروتازہ اور ہلکا محسوس کرتا ہے۔
سبز الائچی بہترین اینٹی کینسر، اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلامینٹری خصوصیات کی حامل ہے۔
پاکستان میں سبز الائچی کا تجربہ اب تک بہت کامیاب نہیں ہوسکا، شاید اس کی بہت بڑی وجہ حکومتی سطح پر اس حوالے سے اقدامات کا نہ ہونا ہے، یعنی حکومتی عدم دلچسپی۔
پنجاب کے کاشتکار کے مطابق چاول کی فصل میں دیکھی جانے والی واضح کمی کی سب سے بڑی وجہ اس پر ہونے والی محنت ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی غیر متوقع بارشیں بھی فصل کو شدید نقصان پہنچاتی ہیں، جس کی وجہ سے چھوٹا کاشتکار ایسی فصل لگانے سے پرہیز کرتا ہے جس سے اس کا خرچہ بھی نہ نکلے۔ اسی لیے سبز الائچی، چاول کی فصل سے زیادہ محنت اور خرچ مانگتی ہے۔ آپ 6 کلوگرام سبز الائچی کی فصل اگائیں تو اس میں سے تیار فصل تقریباً ایک کلو گرام ملے گی اور اس کےلیے مزدور کا بندوبست علیحدہ کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے پنجاب کا چھوٹا کاشتکار ایسی فصل اگانے کو ترجیح نہیں دیتا۔پاکستان میں سبز الائچی بھارت، سری لنکا اور نیپال سے منگوائی جاتی ہے۔ اس کی درآمد کے حوالے سے بھی اعدادوشمار قدرے مبہم ہیں۔ لیکن پاکستان میں خیبر پختونخوا سے لے کر بلوچستان کے پہاڑوں تک کوئی بھی گھر اپ کو سبز الائچی کے بغیر نہیں ملے گا۔ اسے کاشت کرنا بہت محنت طلب کام ہے مگر یہ جادوئی الائچی اتنی ہی منافع بخش بھی ہوتی ہے اپنے مالک کےلیے۔ یعنی اگر آپ بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کر رہے ہیں تو آپ ایک ایکڑ الائچی کے کھیت سے تقریباً 90 ہزار روپے تک منافع کماسکتے ہیں۔
پاکستان کی زمین اور موسم بلاشبہ سبز الائچی کی کاشت کےلیے بہت سازگار ہیں لیکن یہاں کسان کو حکومت کی مدد درکار ہے۔ سبز الائچی کی آسمان سے باتیں کرتی قیمت نے باورچی خانے میں اس کی اہمیت کا خوب
اندازہ لگوا دیا ہے۔
اب تو اظہار محبت کےلیے محبوب خود کو یا محب کو بھی ’’الائچی‘‘ سے تشبیہ دینے میں فخر محسوس کرتا ہے۔ اس لیے خوشبو اور ذائقے کی اس جادوئی چیز کو جلد از جلد ہمیں اپنی دسترس میں کرنے کی سعی شروع کرنی چاہیے کہ ہم کھانے کے ذائقے سے لے کر قہوہ کی خوشبو تک میں اس کے نہ ہونے کو باآسانی محسوس کرسکتے ہیں۔
الائچی کے صحت پر حیرت انگیز فوائد
چھوٹی الائچی یاسبز الائچی گھروں میں عام استعمال کی جاتی ہے اور یہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پائی جاتی، اس کے استعمال سے صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں۔
jang.com.pk