نوائے پریشاں

نہ گلہ کرتے کسی سے نہ شکایت کرتے
وقت ملتا تو محبت ہی محبت کرتے
ہم سمندر کی طرح چپ ہیں کہ ہم جانتے ہیں
ہم اگر صبر نہ کرتے تو قیامت کرتے
 
یہ ٹھیک ہے جذبوں کی پذیرائی تو گی
پر جان میری، عشق میں رسوائی تو ہو گی
سایہ تو کجا، خود سے بچھڑ جاؤ گے اک دن
یہ شہر ہے اور شہر میں تنہائی تو ہو گی
 
Top