خرم شہزاد خرم
لائبریرین
اتنے چھوٹے بچے تو میں کسی کے بھی نہیں اٹھاتا ہوں لیکن نورِ سحر تو میری اپنی بیٹی ہے اس لیے اس کا زیادہ خیال رکھنا پڑا مجھے۔ اصل میں مجھے ڈر لگتا تھا اٹھاتے ہوئے کیونکہ بہت چھوٹی ہے اور مجھے ڈر لگتا ہے کہیں گر نا جائے اس لیے اٹھاتا ہی نہیں تھا لیکن آج پہلی دفعہ میں نے اپنی بیٹی کو اپنے اتنے قریب کیا۔ ماشاءاللہ
اور ہاں ایک مزے کی بات اور جب میں نے اس کو اپنے بہت قریب کیا تو ایک شعر میری زبان سے خود نکل گیا۔ میں نے سب کو سنایا تو سب کی ہنسی نکل گئی وہ کیوں یہ آپ خود پڑھ کے ہی اندازہ لگا سکتے ہیں شعر کچھ یوں ہیں۔
اور ہاں ایک مزے کی بات اور جب میں نے اس کو اپنے بہت قریب کیا تو ایک شعر میری زبان سے خود نکل گیا۔ میں نے سب کو سنایا تو سب کی ہنسی نکل گئی وہ کیوں یہ آپ خود پڑھ کے ہی اندازہ لگا سکتے ہیں شعر کچھ یوں ہیں۔
میری پیاری بیٹی ہے
راج دلاری بیٹی ہے
جتنے پیارے بابا ہیں
اتنی پیاری بیٹی ہے