نوری نستعلیق کیلئے اوپن ٹائپ کیریکٹر فانٹ بنانا کیوں ضروری ہے؟

arifkarim

معطل
محترم نعیم سعید صاحب کی خواہش پر میں نے اڈوبی انڈیزائن سی ایس ۳ + میں ایڈوانسڈ اوپن ٹائپ فیچرز کا مطالعہ کیا ہے۔ اور امید ہے سی ایس ۵ (جو کہ جلد ریلیز ہونے والا ہے) میں مزید فیچرز کا اضافہ کر دیا گیا ہوگا۔
نعیم بھائی نے جن ٹائپوگرافک فیچرز کا مطالبہ کیا تھا، ان میں سر فہرست:
- نکتوں پر کنٹرول
- کرننگ
- متبادل اشکال
- آٹو کشیدہ
شامل تھیں۔ تحقیق کے دوران مجھے اڈوبی انڈیزائن سی ایس 3 کی ایک فیچرز ڈاکومنٹ اور کچھ سائٹس ملیں، جن میں ان تمام فیچرز کا تذکرہ کیا گیا تھا:
http://download.winsoft.eu/documents/IDCS3MESpecificFeatures.pdf
http://indesignarabic.com/
http://livedocs.adobe.com/en_US/InD...Sa285fff53dea4f8617383751001ea8cb3f-6e1e.html
b191.gif
ان سب ایڈوانسڈ فیچرز کو اچھی طرح سمجھ کر خاکسار اسی نتیجہ پر پہنچا ہے کہ فی الوقت ہمیں ان تمام فیچرز کو دوبارہ کسی ٹول یا سافٹویر میں تخلیق کرنے کی ضرورت نہیں۔ اگر ضرورت ہے تو اس بات کی کہ کس طرح ایک اوپن ٹائپ نستعلیق کیریکٹر فانٹ کو اڈوبی انڈیزائن کے قابل بنایا جا سکے گا۔ انڈیزائن اسلئے کیونکہ نوری نستعلیق کے اولین خالقین “مونوٹائپ“ کے جاری کردہ جدول کے مطابق اسوقت صرف اڈوبی کے پراڈکٹس ہی ونڈوز اور میک پلیٹ فارمز پر جدید اوپن ٹائپ فیچرز کو اسپورٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں:
b192.gif
http://www.opentype.com/html/opentype.aspx

اس ضمن میں میری ایک پوسٹ جو کہ علوی و جمیل نستعلیق کی تخلیق سے بھی قبل ایک مقام پر کی گئی تھی میں سے ایک اقتباس ملاحضہ ہو:
یہاں‌پر فانٹس ٹیسٹنگ کے دوران جو باتیں میں نے نوٹ کی تھی وہ یہ تھیں:

1۔ جوہرنستعلیق میں نقطوں اور اعراب کا نظام دوسرے فانٹس کے مقابلے میں ناقابل شکست ہے۔ دوسرا اسکی اشکال انپیج کے نوری کیریکٹر سے مشابہت رکھتی ہیں، مگر اس میں حروف کے جڑاؤ کی‌ اشکال اتنی کم ہیں کہ اکثر‌ الفاظ جو کہ فانٹ کے 1700 لگچرز میں‌نہ ہوں، وہ انتہائی بد صورت نظر آتے ہیں۔ باقی اسکی اسپیڈ نئے یونیسکرائب پر قابل قبول ہے۔

2۔ فجر نستعلیق کی اشکال بھی نوری نستعلیق سے مشابہت رکھتی ہیں اور اکثر الفاظ جوہر نستعلیق سے بھی بہتر ہیں، مگر اس میں بھی باقی فانٹس کی طرح نقطوں اور اعراب کے مسائل ہیں۔ اور تیسرا ہمارے پاس اسکا وولٹ ورک بھی نہیں۔

3۔ پاک نستعلیق کو بیس فانٹ کے طور پر استعمال کرنا شاید مستقبل میں مسئلہ بن جائے۔ وہ اسلئے کہ اسکی اشکال نوری نستعلیق سے کوسوں‌دور ہیں۔ دوسرا نقطے اتنی غلط جگہ لگتے ہیں کہ لفظ کا کچھ کا کچھ بن جاتا ہے۔ میری اطلاعات کے مطابق سولنگی بھائی اور جواد نے شروع شروع میں پاک نستعلیق کو ہی بیس بنایا تھا۔ مگر پتہ نہیں‌اس کے وولٹ میں‌ کوئی مسئلہ تھا یا کوئی اور بات تھی کہ دونوں چند ہزار لیگچرز ڈالنے کے بعد ہی فیل ہوگئے!

اسکے بعد جواد بھائی نے جوہر نستعلیق پر کام کیا اور اس میں 20000 لگچرز شامل کئے۔ امبر نستعلیق کے نام سے۔ مگر یہ فانٹ بھی ادھورا ہی رہا کیونکہ یہ فانٹ بہت سے ایسے الفاظ نہیں‌لکھ سکتا تھا جو کہ لگچرز میں نہ ہوں (پتہ نہیں کیوں؟

بعد میں‌ اسی جوہر نستعلیق پر پاک ڈیٹا نے 1700 لگچرز سے بڑھا کر 22000 لگچرز شامل کئے اور اسے جوہر نستعلیق پرہ کے نام سے جاری کیا۔ یہ فانٹ آج کل جیو ٹی والے استعمال کر رہے ہیں۔ یہ فانٹ بیشک انپیج کے نوری نستعلیق کی اوپن ٹائپ شکل ہے، مگر اس میں بھی وہی مسئلہ ہے کہ جو لفظ لگچر میں نہ ہو جیسا کہ انگلش یا عربی کے نامعلوم الفاظ تو وہ انتہائی بد صورت نظر آتے ہیں۔

پاک نوری نستعلیق میں، ظہور سولنگی بھائی نے نستعلیق نما کے اندر تقریبا 19000 لگچرز شامل کئے تھے اور انکے پاس اسکا سورس بھی ہے۔ اب ہمیں یہ طے کرنا ہے کہ آیا پھر نئے سرے سے ان لگچرز کو اکٹھا کر کے دوبارہ ڈالنے کا کٹھن کام کیا جائے یا دوسروں کی محنت سے کام چلایا جائے؟ اگر ہم یہ کہیں کہ پاک نوری نستعلیق کو استعمال کرنا غیر قانونی ہوگا تو پھر پاک نستعلیق کو بیس بنانا بھی غیر قانونی ہوگا کیونکہ وہ بھی مرکزفضیلت کی امانت ہے۔ اسی طرح جوہر نستعلیق پر بھی کام کرنا غیر قانونی ہوگا کیونکہ وہ پاک ڈیٹا کی ملکیت ہے اور اس میں‌ انپیج کے لگچرز شامل کر کے یا تو ہم جواد بھائی ہی کے امبر نستعلیق کو دوبارہ بنا رہے ہونگے یا پاک ڈیٹا کے جوہر نستعلیق پرو کی ایک کاپی خود ڈیزائن کر رہے ہونگے، جو کہ بالکل بھی انپج کے نوری نستعلیق کا مقابلہ نہیں کر سکتا

اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے مجھے ہنسی بھی آرہی اور رونا بھی۔ ہر کوئی اتنی محنت کر رہا ہے پر کوئی پروفیشنل رزلٹ ہی نہیں نکل رہا۔ یا تو ہماری قسمت خراب ہے یا نیت خراب ہے۔ جو بھی ہے، آخر میں میری یہی رائے ہے سب سے پہلے ایک پروفیشنل کیریکٹر بیس نوری نستعلیق فانٹ کا انتظام کیا جائے، ان فانٹس کو ملاکر: انپیج کا نوری کیریکٹر + جوہر نستعلیق + فجر نوری نستعلیق + پاک نستعلیق + عماد نستعلیق
فجر نوری نستعلیق اور نوری کیریکٹر سے بہتر اشکال اٹھائی جاسکتی ہیں
عماد نستعلیق سے کشیدہ فیوچرز سیکھے جاکستے ہیں
پاک نستعلیق سے کم سے کم اشکال پر فانٹ کو تیز رکھنی کی ٹکنیکس حاصل کی جاسکتی ہے وغیرہ

اگر جوہر نستعلیق میں سے 1700 لگچرز نکال کر انکی جگہ حروف کے جڑاؤ کی مزید اشکال شامل کر دی جائیں اور اسکے لئے فجر، پاک اور نوری کیریکٹر سے مدد لی جائے تو مجھے یقین ہے کہ ایک بہترین کیریکٹر بیس فانٹ ‌بن سکتا ہے۔ بعد میں انپیج 3 کے فانٹس میں سے کشیدہ لگچرز عماد نستعلیق کی طرح شامل کرکے اس کو اور بہتر کیا جا سکتا ہے۔

آپ پوچھیں گے آخر جوہر نستعلیق ہی کیوں؟ تو اسکا سب سے آسان جواب یہ ہے کہ جوہر نستعلیق میں 20000+ لگچرز ڈالنے کا کامیاب تجربہ جواد بھائی اور پاک ڈیٹا والے کر چکے ہیں۔ باقی کسی اور نستعلیق فانٹ میں ‌یہ کام ممکن نہیں‌ ہوسکا اسلئے یہ خطرہ لاحق ہو سکتا ہے کہ کسی اور فانٹ پر کام کرکے محنت رائگاں نہ چلی جائے! دوسرا ان تمام فانٹس کی خوبیوں‌ کو ایک ہی فانٹ میں یکجا کر کے ہم اس فانٹ کو ایک نیا نام دے سکتے ہیں، اس طرح ہم کسی دوسرے کے فانٹ کی ہو بہو کاپی بھی نہیں‌کر رہے ہونگے!

اب اگر آپ یہ کہیں کہ ایک نئے نستعلیق کیریکٹر بیس فانٹ کی کوئی ضرورت نہیں اور موجودہ فانٹس سے ہی کام چلایا جائے تو اسکا مطلب یہی ہوگا کہ ہم پھر امبر نستعلیق، جوہر نستعلیق پرو اور پاک نوری نستعلیق کی طرح ایک ''گزارہ فانٹ'' بنانا چاہتے ہیں۔ جو کہ ایک حد تک قابل استعمال تو ہوگا مگر مستقبل کیلئے ایک مستقل حل نہ ہوگا! اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہمیں پھر یہ کام دوبارہ سے کرنا پڑے!

یہ پوسٹ 16 مئی 2008 کو کی گئی، اور آج 2 سال بعد ہم اسی مقام پر ہیں جسکی پیش گوئی کی گئی تھی:grin:
یعنی ایک قابل استعمال بیس نستعلیق فانٹ کے بغیر ہم انڈیزائن میں نوری نستعلیق نہیں چلا سکتے۔ اب مندرجہ بالا کیریکٹر فانٹس کی لسٹ میں ایران و دری نستعلیق بھی میں شامل کر لیں جو کہ انڈیزائن میں سو فیصد درست کام کرتے ہیں، نیز دری نستعلیق کا تو وولٹ ورک بھی موجود ہے۔
اپنی تعلیمی مصروفیت کے باعث میں اس پراجیکٹ پر مزید کام نہیں کر پا رہا ہوں۔ لیکن اگر فارغ الوقت اور شوقین افراد اسپر کچھ وقت دے دیں تو ہو سکتا ہے اس پراجیکٹ کو پریکٹیکل بنانے میں آسانی ہو جائے۔ فیصلہ آپکے ہاتھ میں ہے۔۔۔۔:)
 
مدیر کی آخری تدوین:

نعیم سعید

محفلین
جزاک اللہ عارف بھائی! اس اہم ترین موضوع پر آپ نے جو کچھ لکھا میں آپ کی تمام باتوں سے مکمل متفق ہوں، یہ اہم کام جو ہمیں بہت پہلے کر جانا چاہیے تھا، آج تک رکا ہوا ہے، اور اگر آج بھی اس کی فکر نہ کی گئی تو ان فونٹس میں جن مسائل سے ہم آج پریشان یا بے بس ہیں آئندہ بھی یہی حال رہے گا۔ کمرشلی کام کرنے والوں کے لیے یہ فونٹس تب ہی پھرپور کارآمد بن سکیں گے جب تک ان کا بیس فونٹ اس قابل نہیں بن جاتا کہ وہ ’ایڈوبی پراڈکٹس‘ پر بالکل درست چلنے کی قابل ہو۔
اس سلسلے میں عبدالمجید بھائی سے بھی میری بات ہوئی ہے انہوں نے امید دلائی ہے کہ وہ بہت جلد وقت نکال کر اس کام کو آگے بڑھائیں گے-
اور آپ دوستوں کی راہنمائی میں جو تعاون مجھ سے ہوسکتا ہے میں اس کے لیے حاضر ہوں۔
 

دوست

محفلین
دھاگے کا ٹائٹل تھا کہ ایک کیریکٹر بیسڈ فانٹ کی ضرورت، تو میں نے اس لیے پوچھا کہ پہلے ہی موجود نہیں یہ؟
 

arifkarim

معطل
ہمم۔۔۔۔تو یہ بات ہے۔ تو پھر یہ کس قسم کے کریکٹر بیسڈ فانٹ ہوئے۔

مطلب کسی ایک پلیٹ فارم پر تو چل جاتے ہیں جیسے مائکروسافٹ پراڈکٹس، پر دوسروں میں نہیں چلتے۔ حال ہی میں میں انڈیزائن کا پورا آپریشن کرکے فارغ ہوا ہوں۔ اور پتا لگایا ہے کہ وہ مائکروسافٹ سے کہیں بہتر اوپن ٹائپ کی اسپورٹ دیتا ہے، حالانکہ اوپن ٹائپ اسپیسفکیشن بنانے کا سہرا مائکروسافٹ نے اپنے سر لیا ہے۔ حیرت ہے ویسے۔۔۔۔ :)
ابتک کی ریسرچ نے رزلٹ دیا ہے:
b195.gif
 
مدیر کی آخری تدوین:

نبیل

تکنیکی معاون
اوپن ٹائپ سٹینڈرڈ مائیکروسوفٹ نے اکیلے ترتیب نہیں دیا ہے بلکہ اس میں ایپل اور ایڈوبی کا بھی بڑا حصہ ہے۔
 

arifkarim

معطل
اوپن ٹائپ سٹینڈرڈ مائیکروسوفٹ نے اکیلے ترتیب نہیں دیا ہے بلکہ اس میں ایپل اور ایڈوبی کا بھی بڑا حصہ ہے۔

جی ہاں، آپکی بات درست ہے۔ مائکروسافٹ کانام صرف اس کمپنی کی “کوششوں“ کی وجہ سے لکھا تھا:
OpenType's origins date to Microsoft's attempt to license Apple's advanced typography technology, "GX Typography" in the early 1990s. Those negotiations failed, motivating Microsoft to forge ahead with its own technology, dubbed "TrueType Open" in 1994.[3] Adobe joined Microsoft in those efforts in 1996, adding support for the glyph outline technology used in its Type 1 fonts. The name OpenType was chosen for the combined technologies, and the technology was announced later that year.

باقی نعیم بھائی کیساتھ ابتک کی ڈسکشن اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ جب تک کوئی قابل استعمال نوری کیریکٹر اوپن ٹائپ فانٹ بن نہیں جاتا، اسوقت تک کوئی سا بھی نسخ فانٹ، جیسے اڈوبی عربک پرو کا سورس لیکر اسمیں نوری نستعلیق داخل کر دیا جائے۔ یوں ایک ہی فانٹ میں ریگولر اور کشیدہ شامل ہو جائے گا۔ بعد ازاں کیریکٹر فانٹ مکمل ہوجانے کے بعد اسکے ٹیبلز دوسرے فانٹ میں منتقل کر دئے جائیں گے۔
 

نعیم سعید

محفلین
عارف بھائی! یہ تازہ تجربات ’ان ڈیزائن‘ کے کون سے ورژن پر کیے ہیں؟
اور کیا ان ڈیزائن میں اتنی سپوٹ موجود ہے کہ جن فیچرز کا آپ نے اوپر ذکر کیا ہے ان میں بڑی رینج میں لگیچرز شامل کر کے انہیں ڈیفائن کیا جا سکے۔
ہمارے پاس اب تک موجود لگیچرز لسٹ جس میں 42,000 ہزار لگیچرز ہیں، اور اگر ان کے نقطے اعراب اور دیگر علامات ختم کر کے ’کشتیاں‘ نکالی جائیں تو تقریباً 17,000 بنتی ہیں۔
اس کا مطلب ہوا کہ ایک ہی فونٹ میں کشیدہ لگیچرز کو بھی آسانی سے شامل کیا جا سکتا ہے۔
مگر سب سے پہلے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ ’ان ڈیزائن‘ کی سپوٹ کس حد تک ہے؟
 

arifkarim

معطل
عارف بھائی! یہ تازہ تجربات ’ان ڈیزائن‘ کے کون سے ورژن پر کیے ہیں؟
اور کیا ان ڈیزائن میں اتنی سپوٹ موجود ہے کہ جن فیچرز کا آپ نے اوپر ذکر کیا ہے ان میں بڑی رینج میں لگیچرز شامل کر کے انہیں ڈیفائن کیا جا سکے۔
ہمارے پاس اب تک موجود لگیچرز لسٹ جس میں 42,000 ہزار لگیچرز ہیں، اور اگر ان کے نقطے اعراب اور دیگر علامات ختم کر کے ’کشتیاں‘ نکالی جائیں تو تقریباً 17,000 بنتی ہیں۔
اس کا مطلب ہوا کہ ایک ہی فونٹ میں کشیدہ لگیچرز کو بھی آسانی سے شامل کیا جا سکتا ہے۔
مگر سب سے پہلے یہ معلوم ہونا ضروری ہے کہ ’ان ڈیزائن‘ کی سپوٹ کس حد تک ہے؟

یہ تجربات انڈیزائن cs4-me پر کئے گئے ہیں۔ ظاہر ہے انڈیزائن مکمل اوپن ٹائپ کی اسپورٹ دیتا ہے۔ یوں فیض لاہوری نستعلیق کے تمام لگیچرز بھی چل جاتے ہیں۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ خالی کشتی اور نکتے الگ کرکے ہمارا کام کس حد تک چل جائے گا۔ جوہر نستعلیق میں یہی کام تو کیا گیا تھا۔ اور وہ تو انڈیزان میں بالکل بھی نہیں چلتا، بلکہ ٹوٹ جاتا ہے! :(
نیز خالی کشتیوں پر نکتے لگانے میں جتنا وقت صرف ہوگا، یہ کام مکمل کرنے میں ہی ہمیں تین چار سال لگ جائیں گے!

جہاں تک کشیدہ کا سوال ہے تو وہ تو موجودہ نوری نستعلیق میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ کیونکہ کشیدہ لگیچرز کی کل تعداد عام لگیچرز سے کم ہوتی ہے۔ اور ہمنے صرف وہی شامل کرنےہیں۔ الگ سے پورا فانٹ نہیں بنانا۔
مجھے شبہ ہے کہ جمیل نوری کشیدہ میں کشیدہ لگیچرز کی تعداد 15،000 کے لگ بھگ ہوگی۔
 

نعیم سعید

محفلین
عارف بھائی! میں جس معیار کا کمپیوٹر استعمال کر رہا ہوں اس پر تو شاید ’ان ڈیزائن‘ چل ہی نا سکے۔
اور جب تک ’ان ڈیزائن‘ پر کام کرنے کا طریقۂ کار دیکھ نا لیا جائے پہلے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس پر کام کرنے میں کتنا وقت لگے گا۔ یعنی صرف کشتیاں ڈال کر علاحدہ سے ان پر نقطے لگانے میں جیسا کہ آپ کا کہنا ہے کہ تین چار سال لگ سکتے ہیں یہ وقت تو بہت زیادہ ہے؟ کچھ کم کرلیں۔
مزید ایک تجربہ یہ بھی کریں کہ جمیل نستعلیق فونٹ میں سے چند لگیچر منتخب کر کے ’ایڈوبی عربک فونٹ‘ میں شامل کر کے ان کا رزلٹ ’ان ڈیزائن‘ پر چیک کریں۔ ابھی بھلے لگیچرز کو نقطوں کے سمیت ہی لے جائیں یعنی جس صورت میں جمیل فونٹ میں موجود ہیں۔
 
Top